افغانستان: نیٹو قافلے پر خود کش حملہ، متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
کابل: افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں غیر ملکی فوجی قافلے پر کار خود کش دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی پولیس ترجمان ضیاء درانی کا کہنا تھا کہ ’قندھار کے علاقے دامن سے گزرنے والے نیٹو کے فوجی قافلے کو سہ پہر میں کار بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا‘۔
نیٹو حکام نے اپنے بیان میں دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قافلے پر حملہ ہوا اور اس میں ہلاکتیں بھی ہوئیں لیکن فوری طور پر واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
ایک عینی شاہد کے مطابق جائے حادثہ پر 3 لاشیں دیکھی گئیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان:مسجد میں دھماکے سے 20 افراد ہلاک
ایک دکان دار محمد عظیم نے بتایا کہ ’حملے کے بعد غیر ملکی فوجی گاڑی میں آگ لگ گئی، جس کے بعد ایک ہیلی کاپٹر موقع پر پہنچا اور گاڑی سے 3 لاشوں کو نکالا اور روانہ ہوگیا، قافلے میں 3 بکتر بند گاڑیاں شامل تھیں‘۔
افغانستان میں غیر ملکی اور مقامی فورسز کو نشانہ بنانے والے افغان طالبان نے خود کش دھماکے کے فوری بعد ایک پیغام میں اس کی ذمہ داری قبول کی۔
ادھر پاکستانی دفتر خارجہ نے افغان صوبے قندھار میں ہونے والے خود کش بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ خودکش حملے میں کئی قیمتی جانوں کے ضیاع اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی مذمت کرتے ہیں۔
گذشتہ روز افغانستان کے شہر ہرات کی ایک مسجد میں بم دھماکے کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید پڑھیں:کابل:مسجد میں خودکش دھماکا، 4 افراد ہلاک
اس سے 3 روز قبل کابل میں عراقی سفارت خانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا تاہم حکام کے مطابق چار حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا تھا، جبکہ ایک پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا تھا۔
اس سے قبل رواں سال جون میں کابل کی ایک مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
اسی طرح جون کے آغاز میں کابل میں ہونے والے ٹرک بم دھماکے میں بھی 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔