• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

وزارت عظمیٰ کیلئے 6 اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت اپوزیشن جماعتوں کے 5 اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی فارم وزارت عظمیٰ کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے منظور کرلیے۔

خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے اور ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے عبوری وزیراعظم کے لیے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا تھا جبکہ اپوزیشن جماعتیں وزارت عظمیٰ کے لے متفقہ اُمیدوار لانے پر اتفاق رائے قائم نہیں کرسکیں۔

قومی اسمبلی نے جانچ پڑتال کا عمل مکمل کرنے کے بعد تمام 6 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے، جس میں مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی، پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے خورشید شاہ اور نوید قمر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ق) کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے چیف شیخ رشید، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کشور زہرہ اور جماعت اسلامی کی جانب سے صاحبزادہ طارق اللہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ وزارت عظمیٰ کے لیے کل بروز منگل (یکم اگست) کو قومی اسمبلی میں 3 بجے اجلاس میں رائے شماری ہوگی۔

یاد رہے کہ شیخ رشید کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو وزارت عظمیٰ کے لیے نااہل قرار دینے کے حوالے سے ایک درخواست قومی اسمبلی کے سیکریٹری کو پیش کی گئی تھی تاہم ان کی جانب سے مذکورہ درخواست پر اعتراض لگائے جانے کے بعد شیخ رشید نے یہ درخواست اسپیکر قومی اسمبلی کو منظوری کے لیے بھجوائی تھی۔

شیخ رشید کی درخواست میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے حوالے سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی نامزد ہیں جبکہ دسمبر 2016 میں شاہد خاقان عباسی کا نام نیب انکوئری سے نکال دیا گیا تھا، تاہم اسپیکر قومی اسمبلی نے شیخ رشید کی مذکورہ درخواست مسترد کردی.

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے مستعفی ہونے کے بعد وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی فارم قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائے تھے، اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کی رہنما سائرہ افضل تارڑ، خواجہ آصف اور اعجاز الحق بھی موجود تھے۔

پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزارت عظمیٰ کے اُمیدوار شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شیخ رشید ریفرنس دائر کرنے کا شوق پورا کرلیں، شیخ رشید مجھے اور میں انہیں جانتا ہوں، ہم ایک شہر میں رہتے ہیں اور ایک پارٹی میں بھی رہے۔

مزید پڑھیں: خاقان عباسی، خورشید شاہ، شیخ رشید وزارت عظمیٰ کے اُمیدوار

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمنوں کا ہمیشہ مقابلہ کیا اور کریں گے، ان کا دعویٰ تھا کہ ن لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی۔

شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی پالیسیاں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کا ابھی فیصلہ ہونا ہے، کابینہ ارکان پر مشاورت ہوگی اور پارٹی فیصلہ کرے گی۔

اپوزیشن جماعتوں کے متفرق اُمیدوار

بعد ازاں عوامی مسلم لیگ کے چیف شیخ رشید نے مسلم لیگ (ق) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے مشترکہ اُمیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے ان کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، پی پی پی کے رہنما نوید قمر، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی کشور زہرہ نے وزارت عظمٰی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والا اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا اور شیخ رشید کے نام پر اپوزیشن جماعتیں متفق نہیں ہوسکے تھے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں قانون کی حکمرانی ہو، کرپشن کے خلاف جنگ ہم جیتیں گے، شیخ رشید نے پاناما کیس میں تاریخی کردار ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور سراج الحق نے بھی پاناما کیس میں اہم کردار ادا کیا، کرپشن فری پاکستان کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن نے شیخ رشید کے نام پر غور کے لیے وقت مانگا ہے۔

تاہم بعد ازاں پی پی پی کے رہنما خورشید شاہ اور نوید قمر نے وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی فارم قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ میں جمع کرادیئے۔

ایم کیو ایم کی اُمیدوار کشور زہرہ نے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس سے قبل ہی کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ میں جمع کرادیئے تھے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سے ملک کی اہم سیاسی جماعتوں نے وزیراعظم کے خالی عہدے کے لیے اپنے اُمیدواروں کی زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے کے لیے مہم کا آغاز کررکھا ہے اور یہ عمل اس بات کی عکاسی کررہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے لیے اپوزیشن ایک مشترکہ اُمیدوار لانے میں ناکام رہی ہے۔

یاد رہے کہ نواز شریف کی جانب سے وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے اس عہدے کے لیے شہباز شریف کے نام کا اعلان کردیا تھا تاہم فوری طور پر شاہد خاقان عباسی کو عبوری وزیراعظم نامزد کیا گیا تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے گذشتہ روز قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے تھے، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے عوامی مسلم لیگ کے صدر شیخ رشید نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کیے تھے۔

ادھر قومی اسمبلی میں اہم اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم کے عہدے کے لیے پی پی پی کی قیادت نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے نام کو حتمی شکل دے دی، یہ فیصلہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024