لاہور دھماکا:چوہدری نثار نے سیاسی معاملات پر گفتگو ملتوی کردی
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے لاہور دھماکے کے باعث پریس کانفرنس میں سیاسی معاملات پر اپنی گفتگو ملتوی کردی۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ لاہور میں ہونے والے دھماکے کے بعد وہ اس حالت میں نہیں کہ سیاسی معاملات پر بات کریں، حالانکہ طبعیت خراب ہونے کے باوجود وہ دو بجے ہی پریس کانفرنس کے مقررہ مقام پر آگئے تھے اور چاہتے تھے کہ جلد ہی 5 بجیں اور وہ خود کو اور باقی سب کو اس کرب سے نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ جس مسئلہ پر نیوز کانفرنس کرنی تھی وہ منسوخ نہیں ملتوی کر رہے ہیں، ان کی پریس کانفرنس انتہائی اہم تھی جس میں بہت ساری چیزیں سامنے رکھنی تھیں۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ لوگ دہشت گرد حملے میں مر رہے ہوں اور اس ملک کا وزیر داخلہ سیاسی معاملات لے کر بیٹھ جائے، سیاسی معاملات پر دو تین روز میں بات بات چیت کریں گے، ابھی ان کی ساری توجہ زخمیوں کے علاج معالجے اور جاں بحق ہونے والوں کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی پر مرکوز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ بھی جاننا باقی ہے کہ کیا یہ کوئی دہشت گرد حملہ تھا یا کچھ اور تھا، تاہم جلد ہی صورتحال واضح ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ میں شامل وزیر کے بیان پر چوہدری نثار سیخ پا
صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک کمیٹی بنا دی گئی ہے جو چوبیس گھنٹے میں تحقیقات مکمل کرکے اصل صورتحال سے آگاہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر ذاتی توجہ دیں گے اور متاثرہ صحافیوں کے ساتھ انصاف ہوگا۔
واضح رہے لاہور کے فیروز پور روڈ پر واقع ارفع کریم ٹاور کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 35 افراد زخمی ہوگئے۔
ترجمان ملک احمد خان نے ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا، لیکن بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس مقام پر لاہور ڈولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کا کام جاری تھا جس کے باعث دھماکا ہوا۔
چوہدری نثار نے اپنے اور مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کے درمیان اختلافات، وزارت سے استعفیٰ دینے اور پارٹی چھوڑنے کی چہ مگوئیوں کے بعد اتوار کو پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم طبعیت ناساز ہونے اور ڈاکٹروں کی جانب سے آرام کے مشورے کے باعث انہوں نے یہ پریس کانفرنس پیر تک ملتوی کردی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں