'واٹس ایپ صارفین ڈیٹا کے تحفظ میں ناکام'
واٹس ایپ اپنے صارفین کے ڈیٹا کو حکومتوں سے بچانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کررہی۔
یہ دعویٰ ایک ڈیجیٹل ائٹس گروپ الیکٹرونک فرنٹیئر فاﺅنڈیشن نے کرتے ہوئے اس میسجنگ ایپ کو اپنی سالانہ رپورٹ میں صارفین کے تحفظ کے حوالے سے سب سے بدترین قرار دیا ہے۔
واٹس ایپ پر یہ تنقید اس وقت کی جارہی ہے جب اس کی جانب سے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن متعارف کرانے سمیت لوگوں کے پیغامات کسی کے حوالے سے کرنے سے انکار کیا گیا۔
رپورٹ میں اس بات کا تجزیہ کیا گیا کہ کس طرح کمپنیاں حکومتوں کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا کی درخواستوں پر ردعمل ظاہر کرتی ہیں۔
رپورٹ میں اس حوالے سے کمپنیوں کو صفر سے پانچ اسٹار کی ریٹنگ دی گئی ہے۔
واٹس ایپ اور آمیزون کو سب سے کم دو اسٹار ریٹنگ دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا جیسے ڈیوائس کا ماڈل، موبائل نیٹ ورک، کانٹیکٹس کے فون نمبرز اور دیگر معلومات تک رسائی رکھتی ہے اور مختلف ممالک میں عدالتوں نے تحقیقات کے لیے کمپنی کو معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا گیا۔
مزید پڑھیں : واٹس ایپ ایک غیر محفوظ ایپ؟
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ دیگر کمپنیوں کے برعکس واٹس ایپ نے کبھی بھی واضح طور پر نہیں کہا کہ وہ تھرڈ پارٹی کی صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کی روک تھام کرتی ہے اور نہ ہی تھرڈ پارٹی کو صارفین کا ڈیٹا مختلف مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے روکنے کے اقدامات کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 'صارفین ڈیٹا کے تحفظ کے لیے واٹس ایپ استعمال نہ کریں بلکہ دیگر ایپس کو اپنائیں'۔
گزشتہ سال بھی واٹس ایپ کو اپنے صارفین کا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : واٹس ایپ کی 10 بہترین ٹرکس