• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

’ٹیوب لائٹ‘ : سلمان خان کی فلم کو آپ کیسا پائیں گے؟

شائع June 27, 2017 اپ ڈیٹ July 2, 2017

طویل عرصے کے انتظار کے بعد آخر کار 23 جون کو بولی وڈ کے کامیاب اداکار سلمان خان کی فلم ’ٹیوب لائٹ‘ سنیما گھروں میں نمائش کے لئے پیش کردی گئی۔

تاہم سلمان خان کے پاکستان میں موجود مداحوں کے لیے بُری خبر یہ ہے کہ فلم کو فی الحال عید پر پاکستان میں نمائش کے لئے پیش نہیں کیا جائےگا۔

ویسے تو اس پر پابندی کی کئی وجوہات سامنے آئیں تاہم امید کی جاسکتی ہے کہ اسے عید کے بعد پاکستان میں بھی ریلیز کردیا جائے گا۔

اس فلم نے 4 دن میں 83.86 کروڑ کا بزنس کیا ہے اور حیران کن طور پر سلمان خان کی عید بلاک بسٹر فلموں کے سلسلے کو آگے بڑھاتی نظر نہیں آتی۔

یہ فلم سو کروڑ انڈین روپے کی لاگت سے تیار ہوئی تھی اور اسے فلاپ تو نہیں کیا جاسکتا ہے مگر سلمان خان کی سابقہ فلموں کے اوپننگ بزنس کے سامنے یہ بہت کم ہے۔

فلم کا مرکزی خیال:

’ٹیوب لائٹ‘ کی کہانی فلم کے مرکزی اداکار سلمان خان کے گرد گھومتی ہے۔ جن کا نام لکشمن ہے تاہم لوگ انہیں ٹیوب لائٹ کہہ کر چڑاتے ہیں۔ اس کی وجہ ان کی ہر کام کو دیر سے سمجھنے کی صلاحیت ہے۔ ان کے بھائی بھرت یعنی سہیل خان ان سے بہت پیار کرتے ہیں۔ یہ دونوں بھائی بھارت چین سرحد کے قریب ایک گاؤں میں بڑے ہوئے ہیں۔

کہانی کو کچھ اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ 1962 کی بھارت چین جنگ کے دوران فوج میں جوانوں کو بھرتی کیا جارہا ہے جس میں سہیل خان بھرتی ہوجاتے ہیں۔ مگر اس کو فکر ہے اپنے بھائی کی جو کہ اس کے جانے کے بعد بالکل اکیلا ہو جائے گا۔ مگر پھر بھی وہ فوج میں جانے کی ٹھان لیتا ہے اور چلا جاتا ہے، پیچھے لکشمن کو اس بات کا یقین ہے کہ اس کا بھائی واپس آئے گا مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بھرت کبھی واپس آئے گا؟ کیا لکشمن کا یقین پورا ہو پائے گا؟ کیا گاؤں والے لکشمن کے بھروسے کی طاقت کو سمجھ پائیں گے؟ بس اسی یقین اور بھروسے کے احساس پر ٹکی ہے ’ٹیوب لائٹ‘ کی کہانی۔

ٹیوب لائٹ ایک انگریزی فلم ’لٹل بوائے‘ سے ماخوذ ہے۔ جتنے بھی سین فلم بینوں کو لٹل بوائے میں نظر آتے ہیں وہی سین کچھ تبدیلیوں کے ساتھ ٹیوب لائٹ میں بھی پیش کیے گئے۔ مگر لٹل بوائے کی سب سے بڑی خوبی ایک چار سال کا بچہ ہے جو اپنے باپ کا انتظار کر رہا ہے اور اپنے باپ کو واپس لانے کے لئے لوگ جو کچھ اسے کہہ رہے ہیں وہ کررہا ہے، مگر یہاں اس بچے کی جگہ سلمان خان وہی کردار ادا کر رہے ہیں۔

فلم کی کاسٹ اور اسکرپٹ:

فلم کی نمایاں کاسٹ میں سلمان خان، سہیل خان، محمد زیشان ایوب اور اوم پوری موجود ہیں، ان کے علاوہ شاہ رخ خان نے بھی فلم میں مختصر کردار ادا کیا۔

سلمان خان اب تک اپنی ہر فلم میں تمام کرداروں میں خود کو منوا چکے ہیں۔ پھر وہ باڈی گارڈ ہوں یا ہم آپ کے ہیں کون کے معصوم دیور، میں نے پیار کیا کے عاشق ہوں یا اپنے ہی انداز میں دبنگ پولیس والا، لیکن جب بات بجرنگی بھائی جان کے بھائی کی ہوئی تو دنیا وہ کردار کبھی نہ بھلا سکی۔ اس کے علاوہ جب وہ سلطان پہلوان کے روپ میں بھی سامنے آئے تو کوئی پہلوان ان کے سامنے نہیں ٹک سکا, تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہر کردار میں سلمان خان اپنے فلم بینوں کے لئے ایک چھاپ چھوڑ جاتے ہیں۔ یہ فلم سلمان کی باقی فلموں سے خاصی مختلف ہے۔

اس فلم میں سلمان اپنی شرٹ اتار کے مسلز دکھاتے نظر نہیں آتے بلکہ وہ اس بار ایک الگ ہی کردار لکشمن میں رونماء ہوئے ہیں۔ وہ اپنی اداکاری کے تمام جوہر ایک ساتھ دکھاتے نظرآئے۔ فلم میں ان کا کردار ایک ذہنی معذور بھائی کا ہے۔ جس کو سلمان خان نے چار چاند لگا دئیے ہیں۔ اس اسکرپٹ کی خوبی یہ ہے کہ جب لکشمن فلم میں روتا ہے تو فلم میں سب اس کے ساتھ ساتھ روتے ہیں اسی طرح جب وہ ہنستا ہے تو سنیما ہال بھی ہنسی سے گونج اٹھتا ہے۔ سہیل خان بھی اپنے کردار کے ساتھ پوری طرح انصاف کرتے نظر آتے۔ اس فلم کی خوش قسمتی اوم پوری ہیں جن کی ٹیوب لائٹ آخری فلموں میں سے ایک فلم ہے اور ہمیشہ کی طرح انہوں نے اپنے کردار میں ڈوب کر اس کردار کو نبھایا ہے۔ اس فلم میں ایک چھوٹے سے کردار میں زو زو نامی ایک چینی اداکارہ اور ان کا بیٹا نظر آتا ہے جن کی اداکاری بھی کافی دلچسپ ہے۔

فلم کا سکرین پلے اور میوزک:

فلم کا سکرین پلے کبیر خان اور پرویز نے خوبصورتی سے ترتیب دیا ہے جو کہ فلم بینوں کو فلم کے ساتھ شروع سے آخر تک پوری طرح جوڑے رکھتا ہے۔ فلم میں جذباتی مناظر بہت خوبصورتی سے فلمائے گئے، خاص کر وہ جب بھرت سرحد کیلئے روانہ ہوتا ہے۔ جو چیز فراموش نہیں کی جاسکتی وہ یہ ہے کہ فلم میں ایکشن اور ڈرامہ کی کافی کمی نظر آتی ہے۔ فلم کا میوزک پریتم نے دیا ہے اور فلم کا بیک گراؤنڈ میوزک جولیس بیکم نے دیا ہے۔ فلم میں دو ہی گانے ہیں جو اچھے طریقے سے فلمائے گئے۔

اب بات کرتے ہیں ہدایت کاری کی:

فلم کے ڈاریکٹر کبیر خان ہیں جو کہ اس سے پہلے سلمان کے ساتھ ایک تھا ٹائیگر اور بجرنگی بھائی جان جیسی سپر ڈوپر ہٹ فلمیں دے چکے ہیں اور اب ٹیوب لائٹ اس جوڑی کا ایک اور لازوال شاہکار ہے۔ تاہم اس بار کبیر خان کی ہدایت کاری میں وہ بات پوری طرح نظر نہیں آئی جس طرح کے فن پارے وہ اس سے قبل اپنی فلموں میں دکھا چکے ہیں۔ جیسے فلم کے ایک سین جس میں سہیل خان پہلے ایک گاڑی میں جاتے نظر آتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ہی دوسرے منظر میں ان کی شیو خاصی بڑھی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ ایسی چھوٹی چھوٹی غلطیاں ایک بڑے ہدایت کار سے ہونے کی امید نہیں کی جاسکتی مگر ان سب کے باوجود فلم کی لوکیشن بہت خوبصورت ہے۔ فلم ایک مکمل انٹر ٹینمنٹ ہے جو کہیں آپ کو ہنسانے اور کہیں رلانے پر مجبور کر دیتی ہے ۔خاص کر چار سالہ بچے چو چو اور سلمان کے درمیان فلمائے گئے سین بہت کمال کے ہیں۔

نتیجہ:

میرے خیال میں سلمان خان کے مداحوں کو ان کی نئی فلم ضرور دیکھنی چاہیے کیوں کہ اس کے اندر دئیے گئے پیغامات دیئے ہیں جیسے ’سچ بولنا، اپنے آپ پر یقین اور بھروسہ رکھنا اور کوئی بھی صیحح کام کرتے ہوئے دل سے ہر قسم کا ڈر نکال دیا جائے تو پہاڑ جیسے مشکل راستے بھی پھولوں کی وادیوں کی طرح آسان ہوجاتے ہیں‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024