کرنسی اسمگلنگ: ایان علی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری
راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملزمہ ایان علی کی عارضی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کسٹم کی خصوصی عدالت کے جج محمد شیراز کیانی کی عدالت میں ہوئی۔
سماعت کے دوران ایان علی کے جونیئر وکیل رائے مدثر جبکہ پبلک پراسیکیوٹر امین فیروز پیش ہوئے۔
ایان علی کے وکیل نے اپنی موکلہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی کہ ایان علی کی والدہ بیمار ہیں، لہذا حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔
فاضل عدالت نے ملزمہ کے وکیل سے استفسار کیا کہ اب ملزمہ کی والدہ بیمار ہوگئی ہیں، عدالت کو بتایا جائے کہ ملزمہ پاکستان واپس آئیں گی یا نہیں؟
واضح رہے کہ عدالت نے گذشتہ سماعت پر ایان علی کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ کیس: ایان علی پر فرد جرم عائد
عدالت نے برہمی کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ نے ملزمہ کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے، ٹرائل کورٹ سے استثنیٰ کی اجازت نہیں دی۔
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ 12 پیشیوں پر استثنیٰ لینے کے بعد ملزمہ صرف ایک دفعہ 17 دسمبر 2016 کو ڈیوٹی جج کے پاس پیش ہوئی، جس کے بعد سے ملزمہ مسلسل عدالت سے غیر حاضر ہیں۔
دوران سماعت ملزمہ کے وکیل نے سابق صدر پرویز مشرف کیس کا ذکر کیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس کیس کو اُس سے نہ جوڑا جائے، وہ الگ کیس ہے، عوام کے لیے یہ کیس اہم ہو سکتا ہے لیکن عدالت کے لیے نہیں کیونکہ عدالت میں دیگر کیسز بھی زیر سماعت ہیں۔
فاضل جج نے ملزمہ ایان علی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی اور قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 21 جون تک ملزمہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
ایان علی کیس : کب، کیا ہوا؟
یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: عبوری چالان کے مطابق ایان علی قصوروار قرار
ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انھیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا۔
بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے مسترد کردیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔
ضمانت پر رہائی کے بعد ایان علی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا گیا تھا، جس کے بعد ایان نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور آخر کار رواں برس جنوری میں عدالت عظمیٰ نے انھیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔