• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

ساحر صاحب کیا آپ کی رمضان ٹرانسمیشن نمبر-ون ہوگئی؟

اگردیگر چینلز کی رمضان ٹرانسمیشنز کو دیکھا جائےتو یقیناً یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ساحر لودھی کے لیے مقابلہ کافی سخت ہے۔
شائع May 31, 2017 اپ ڈیٹ June 7, 2017

پاکستانی اداکار، ہدایت کار، پروڈیوسر اور میزبان ساحر لودھی بخوبی جانتے ہیں کہ انہیں خبروں میں کیسے اِن رہنا ہے۔

وہ اس وقت انٹرٹینمنٹ چینل ٹی وی ون پر ’عشق رمضان‘ نامی ٹرانسمیشن کی میزبانی کررہے ہیں، اگر دیگر چینلز کی رمضان ٹرانسمیشنز کو دیکھا جائے تو یقیناً یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ساحر لودھی کے لیے مقابلہ کافی سخت ہے۔

ویسے بھی رحمتوں اور برکتوں کے اس مہینے میں لوگوں نے ساری تعلیمات ان ٹی وی میزبانوں سے ہی تو لینی ہیں، جو سارا سال فلموں میں کام کرتے ہیں اور سال کے اس ایک مہینے میں اپنے آپ کو ایسا پیش کرتے ہیں جیسے ان سے بہتر مذہب کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔

لیکن میں یہاں رمضان ٹرانسمیشنز اور اس پر دی جانے والی تعلیمات پر بات نہیں کررہی، کیوں کہ یہ تو ایک بالکل ہی الگ مسئلہ ہے۔

بلکہ یہاں زیر غور ہمارے نامور اداکار اور میزبان ساحر لودھی کا حالیہ معاملہ ہے، جنہیں ہم سب 'پاکستان کے شاہ رخ خان' کے طور پر بھی جانتے ہیں اور اس کا ثبوت ذیل میں دی گئی یہ تصویر ہے۔

ایک طرف جہاں رمضان ٹرانسمیشنز کے درمیان مقابلہ سخت ہے اور ہر میزبان یہی چاہتا ہے کہ ان کی ٹرانسمیشن کی جانب لوگ سب سے زیادہ متوجہ ہوں اور وہ اپنی ٹرانسمیشن کی زیادہ سے زیادہ ریٹنگ حاصل کر سکیں، وہیں ساحر لودھی کو بھی اس 'لائن میں لگنے' کے لیے کچھ تو کرنا ہی تھا۔

خیال رہے کہ ان ٹرانسمیشنز میں سے کسی میزبان یا ادارے کا مقصد ریٹنگ کا حصول بالکل نہیں ہوتا، یہ تو بس ماہ مبارک میں عوام کو ہر برائی سے دور رکھ کر اپنے شو کی طرف متوجہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ عوام کو وہ سب اچھی باتیں سکھا کر ثواب' حاصل کر لیں جو وہ نہیں جانتے۔

اب اس سخت مقابلے میں ساحر لودھی نے اپنی رمضان ٹرانسمیشن کے ایک شو میں ایسا کچھ کیا، جس کے بعد سب کی زبان پر صرف ان ہی کا نام ہے۔

اب عامر لیاقت، شاہد آفریدی، بشریٰ انصاری، وسیم بادامی، شعیب اختر، وسیم اکرم اور فہد مصطفیٰ سب کو بھول جائیں، کیونکہ ساحر لودھی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

اصل میں ہوا کچھ یوں کہ ساحر لودھی نےاپنی ٹرانسمیشن کے ایک حصے میں خواتین کو ان کے حقوق پر تقریر کرنے کے لیے مدعو کیا، اس موقع پر ایک طالبہ نے اپنی تقریر کے دوران خواتین پر تشدد اور تیزاب گردی جیسے واقعات پر بات کی، سب کچھ بالکل ٹھیک جارہا تھا، لیکن پھر اچانک تقریر کے دوران ادا کیے گئے ایک جملے نے ماحول ہی تبدیل کرکے رکھ دیا۔

وہ جملہ کچھ یوں تھا ‘قائداعظم آؤ ذرا تم دیکھو اپنا پاکستان‘۔

خیال رہے کہ اس پوری تقریر میں مذکورہ طالبہ نے ایک مرتبہ بھی قائداعظم پر کسی قسم کی تنقید نہیں کی، وہ صرف ملک کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے اس کا قصوروار عوام کو ٹھہرا رہی تھی۔

تاہم 49 سالہ اداکار ساحر لودھی نے صرف قائداعظم کا نام سُنا اور ایسے بھڑک گئے جیسے بانی پاکستان کا نام لینے کا حق صرف انھیں ہی ہے۔

ساحر لودھی نے وہیں پر اس سیگمنٹ کو روک کر اپنی ہی ' تقریر' شروع کردی اور طالبہ سمیت تمام پاکستانیوں کو سنا ڈالی۔

میرے ذہن میں ساحر لودھی کی تقریر سُننے کے بعد چند سوالات نے جنم لیا، جن کا جواب یقیناً وہ مجھے بھی 'ایک طویل تقریر' میں دے سکتے ہیں کیوں کہ خواتین پر چلانے کا حق اور انہیں غلط ثابت کرنے کا ٹھیکا تو انہوں نے ہی لے رکھا ہے۔

اتنے روز گزر جانے کے بعد بھی میں مجبور ہوں کہ ساحر لودھی سے اس حوالے سے چند سوالات کرسکوں۔

  • آپ نے شو پر کسی کو مدعو ہی کیوں کیا جب آپ سے سامنے والے کی بات برداشت نہیں ہوئی؟

  • ایک لڑکی سے لائیو شو میں اونچی آواز میں بات کرلینے سے آپ کا قد کتنا اونچا ہوگیا؟

  • اس طالبہ نے آخر ایسا کیا کہا تھا جو آپ نے اسے اتنی کھری کھری سنا ڈالی؟

  • یہ بتائیں جو باتیں طالبہ نے اپنی تقریر میں کہیں ان میں غلط کیا تھا؟

  • تقریر تو خواتین کے حقوق پر ہورہی تھی؟ آپ نے درمیان میں اپنی تقریر کیوں شروع کردی؟

اب میں نہیں جانتی کہ مجھے میرے سوالات کے جوابات کب تک مل جائیں گے، تاہم ماننا پڑے گا کہ ساحر لودھی کم از کم 2 دن تک تو خود کو میڈیا کی خبروں میں 'اِن' رکھنے میں کامیاب ہوگئے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ شو کے دوران صبا نامی مذکورہ طالبہ نے ساحر لودھی سے یہ درخواست بھی کی کہ وہ اپنی نظم مکمل کرنا چاہتی ہیں تاکہ اس کے اصل معنی لوگوں کے سامنے آسکیں، تاہم ساحر لودھی نے تقریر کرنے والی خاتون کو یہ موقع بھی نہیں دیا۔

خیال رہے کہ ساحر لودھی کی رواں سال ریلیز ہونے والی فلم ’راستہ‘ بھی باکس آفس پر بُری طرح ناکام ہوگئی تھی، جس کے بعد اداکار نے تجزیہ کاروں کی جانب سے دیئے گئے ریویوز کا ایک ویڈیو کے ذریعے کرارا جواب دیا تھا اور سب سے مزے کی بات یہ کہ ان کی فلم ’راستہ‘ سے زیادہ توجہ ان کی ویڈیو نے سمیٹی، اب ساحر کی اس لائن کو بھلا کون بھول سکتا ہے:

’Are you , some sort of demigod, what are you!’۔

(کیا آپ خود کو بہت پارسا سمجھ رہے ہیں؟ آپ ہیں کون؟)

یہی جملہ رمضان ٹرانسمیشن کے دوران ساحر لودھی کی اس 'حرکت' پر بھی بالکل فٹ بیٹھتا ہے۔

آخر میں مجھے ساحر لودھی سے بس اس سوال کا جواب ضرور چاہیئے:

آپ کے شو کی ریٹنگ اس قسط کے بعد کتنی بڑھ گئی؟ اور ریٹنگ کے لیے مزید کیا کرنے کا ارادہ ہے؟


میمونہ رضا نقوی ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کی اسٹاف ممبر ہیں۔ وہ لکھنے اور مطالعے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔

انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں: MaimunaNaqvi29@


میمونہ رضا نقوی

میمونہ نقوی ڈان کی سابق اسٹاف ممبر ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔