تیسرا انعام کپ:محمد منیر کیوکیشن کراٹےکےقومی چیمپئن قرار
کراچی: سندھ اسپورٹس بورڈ سے تعلق رکھنے والے محمد منیر نے لیاری میں قائم کے پی ٹی کمپلکس میں ہونے والے تیسرے انعام کپ میں ہیوی ویٹ کا فائنل جیت کر نیشنل چیمپئن کا ٹائٹل حاصل کرلیا۔
یہ مقابلہ کیوکیشن کراٹے اسٹائل کو پاکستان میں متعارف کرانے والے بانی شیہان انعام اللہ خان (مرحوم) کے نام سے موسوم کیا گیا تھا، جو دنیا کے اس منفرد اسٹائل کے پاکستان میں ایک لیجنڈ تصور کیے جاتے ہیں۔
تیسرے انعام کپ کے آرگنائزر شیہان ہدایت اللہ خان نے کراچی میں اوپن نیشنل کراٹے ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جس میں ملک بھر سے مختلف صوبوں اور شہروں کی ٹیموں نے حصہ لیا۔
ان ٹیموں میں کراچی کی متعدد ٹیمیں شامل تھیں اس کے علاوہ خیبرپختونخوا، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور اسلام آباد کے مختلف کھلاڑیوں نے اس ایونٹ میں حصہ لیا۔
ایونٹ کے دوران فل باڈی کونٹیکٹ کے فائٹرز نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کئی منفرد مقابلے دیکھنے کو ملے۔
تیسرے انعام کپ میں سارک ممالک کے کھیلوں کے 2007 کے چیمپئن راجا عامر، اور نیشنل چیمپئن سرفراز نے بھی مقابلوں میں حصہ لیا، جنھوں نے ہیوی ویٹ میں بل ترتیب تیسری اور چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
اس ایونٹ میں دو مختلف ویٹ کیٹگریز رکھی گئیں تھیں جن میں 75 کلو گرام وزن سے کم 'لائٹ ویٹ' اور 75 کلو گرام وزن سے زائد 'ہیوی ویٹ' کے کھلاڑیوں پر مشتمل دو، دو گروپس بنائے گئے تھے۔
ہیوی ویٹ مقابلے کے فائل میں مد مقابل کو شکست دینے کے بعد محمد منیر کو ٹورنمنٹ کی ٹرافی اور 25 ہزار روپے انعام دیا گیا جبکہ اس موقع پر انعام اللہ خان کے بیٹے شیہان ہدایت اللہ خان نے انھیں اعزازی بلیک بلٹ سے بھی نوازا۔
محمد منیر نے فائل سے قبل 4 مقابلوں میں اپنے حریفوں کو سخت مقابلے کے بعد شکت سے دو چار کیا۔
سیمی فائنل میں پہنچنے کیلئے انھیں ایشین چیمپئن راجا عامر کا سامنا تھا، تاہم محمد منیر نے سخت مقابلے کے بعد انھیں شکست دی۔
اس سے قبل آرگنائزر ہدایت اللہ خان نے مقابلوں کے آغاز میں ایونٹ کے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور بتایا کہ کیوکیشن کراٹے کے کھلاڑیوں کو کئی سالوں سے قومی سطح کے ایسے ایونٹ کا انتظار تھا۔
انھوں نے تیسرے انعام کپ میں شرکت کرنے والے فائٹرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انھیں بھرپور مقابلے اور اس کے نتائج قبول کرنے پر زور دیا۔
شیہان انعام اللہ خان
شیہان انعام اللہ خان پاکستان میں کیوکیشن کراٹے کے بانی ہیں، انھوں نے جاپان میں اس اسٹائل کے بانی ماس اویاما سے ٹریننگ حاصل کی۔
ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے ماس اویاما نے انھیں پاکستان میں اپنا مستقل چیف یا نمائندہ مقرر کیا۔
انعام اللہ خان نے بین الاقوامی مقابلوں میں عمدہ کارکردی کا مظاہر کیا۔
وہ پاکستان نیوی میں ٹریننر بھی رہے جبکہ انھیں سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک میں ٹریننر کے طورپر بھی بھیجا گیا۔
شیہان ہدایت اللہ خان کے شاگردوں نے بیرون ملک جاکر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنے فن کا لوہا منوایا۔
ان کے نمایاں شاگروں میں شکیل چانڈیو، ضیاء اللہ خان، ہدایت اللہ خان، رحمت گل آفریدی اور محب اللہ خان سمیت دیگر نامور فائٹرز شامل ہیں۔