• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:25pm Maghrib 5:02pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:03pm

انسٹاگرام نے اسنیپ چیٹ کا بڑا فیچر بھی چرا لیا

شائع May 17, 2017
— فوٹو بشکریہ انسٹاگرام
— فوٹو بشکریہ انسٹاگرام

فیس بک کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام نے اسنیپ چیٹ کا آخری بڑا فیچر بھی چوری کرکے متعارف کرادیا۔

انسٹاگرام نے فیس فلٹرز کے نام سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو اسنیپ چیٹ کے سیلفی فلٹرز سے ملتا جلتا ہے جس میں لوگ اپنے چہروں پر چشمہ، تاج یا دیگر ایفیکٹس کے ذریعے تصاویر یا ویڈیوز سجاسکتے ہیں۔

تاہم انسٹاگرام میں اسنیپ چیٹ کے مقابلے میں اس فیچر کو استعمال کرنا زیادہ آسان ہے اور چہرہ زیادہ برا بھی نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں : انسٹاگرام مقبولیت میں اسنیپ چیٹ سے آگے

واضح رہے کہ یہ فیس فلٹرز اسنیپ چیٹ کے اسٹوریز فیچر کا آخری بڑا حصہ تھا جو انسٹاگرام میں اب تک موجود نہیں تھا اور اب یہ بالکل اسنیپ کے سلائیڈ شو شیئرنگ فارمیٹ کی نقل بن چکا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انسٹاگرام میں اسٹوریز فیچر کو استعمال کرنے والوں کی تعداد بیس کروڑ جبکہ اسنیپ چیٹ کے مجموعی صارفین کی تعداد ساڑھے 16 کروڑ ہے۔

انسٹاگرام نے فیس فلٹرز کے ساتھ تین اور فیچرز بھی دنیا بھر کے صارفین کے لیے متعارف کروائے ہیں جس کے لیے بس ایپ کو اَپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انسٹاگرام کا اسنیپ چیٹ پر ایک اور حملہ

ایک فیچر ایسے ٹول کا ہے جس سے آپ کسی تصویر میں مختلف چیزوں کو مٹا سکیں گے۔

اسی طرح انسٹاگرام میں ویڈیوز کو ریورس موڈ میں چلانے کا فیچر بھی لایا گیا ہے جو کہ اسنیپ چیٹ کے پرانے فلٹرز جیسا ہے۔

فوٹو بشکریہ انسٹاگرام
فوٹو بشکریہ انسٹاگرام

مگر اسنیپ چیٹ سے ہٹ کر انسٹاگرام نے جو نیا فیچر متعارف کرایا ہے وہ کسی ہیش ٹیگ کو ٹائپ کرکے کسی اسٹوری میں اسٹیکر کی طرح لگانا ہے، جس پر کلک کرنے پر اس ہیش ٹیگ کے ساتھ منسلک تمام بڑی پوسٹس سامنے آجائیں گی۔

یہ بھی دیکھیں : انسٹاگرام میں ملٹی فوٹو پوسٹ کا فیچر متعارف

انسٹاگرام کے ترجمان کے مطابق ہمیں صارفین سے معلوم ہوا تھا کہ وہ اپنے روزمرہ کے لمحات اور دوستوں سے تعلق کے لیے زیادہ تخلیقی ذرائع چاہتے ہیں، فیس فلٹرز سے ان کی پہنچ میں زیادہ ٹولز ہوں گے۔

ابھی انسٹاگرام میں ایسے 8 فیس فلٹرز دیئے گئے ہیں جنھیں مستقبل قریب میں مزید بڑھایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024