• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اوبر پاکستان میں مزید 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

شائع May 13, 2017

سفری سہولت فراہم کرنے والی کمپنی ’اوبر‘ نے پاکستان میں اپنے آپریشن کو مزید وسیع کرنے کے لیے آئندہ تین برس کے دوران 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم ظاہر کیا ہے۔

اس بات کا اعلان پیری دمتری گورے کوٹے کی جانب سے اوبر کے یورپ، مڈل ایسٹ اور افریقی ڈویژن کا چارج سنبھالنے کے بعد کیا گیا۔

کمپنی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اوبر کی ٹیم اور گورے کوٹے نے اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل سے ملاقات کی جس میں پاکستان میں آئندہ تین برسوں کے دوران 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کریم اور اوبر سروسز کے خلاف کارروائی شروع

گورے کوٹے نے اوبر کے سرمایہ کاری پلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پاکستانیوں کو قابل اعتماد، رعایتی اور محفوظ سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ اوبر پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے پر عزم ہے۔

گورے کوٹے نے اوبر کے لیے پاکستان کو انتہائی اہم ملک قرار دیا اور کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ یہاں مزید سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس وقت کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی اور حیدرآباد میں اوبر کی سروس دستیاب ہے تاہم مزید سرمایہ کاری کے ذریعے اوبر پاکستان کے دور دراز کے شہروں تک پہنچنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: اوبر کا کراچی میں سروس شروع کرنے کا اعلان

مفتاح اسماعیل نے اس موقع پر کیا کہ ’پاکستان ایک مضبوط معیشت کا حامل ملک ہے جبکہ تیزی سے ابھرتا ہوا متوسط طبقہ اوبر سے مستفید ہوسکتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2016 سے اوبر پاکستان میں سروسز فراہم کررہا ہے اور پاکستانیوں کو نہ صرف معاشی بہتری کے مواقع بلکہ سستی، قابل اعتماد اور محفوظ سفری سہولتیں بھی فراہم کررہا ہے۔

گورے کوٹے نے کہا کہ پاکستان میں سروس لانچ کرنے کے بعد سے اوبر اس میں وسعت کے لیے کوشاں رہا ہے اور اس عمل کے دوران ملازمت کے ہزاروں مواقع پیدا ہوئے ہیں۔


کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024