• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

بحریہ انکلیو حادثہ میڈیا پر نہ آنا شرمناک ہے، متاثرہ شخص

شائع May 9, 2017

اسلام آباد: بحریہ ٹاؤن کی ہاؤسنگ سوسائٹی ’بحریہ انکلیو‘ میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران پیش آنے والے حادثے کے متاثرہ شخص آفتاب خواجہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد وہاں انتظامیہ کا کوئی فرد موجود نہیں تھا اور بجلی بھی بند کر دی گئی تھی۔

بحریہ انکلیو میں چند روز قبل نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’عیدی سب کے لیے‘ کی ریکارڈنگ کے دوران اسٹیج گرنے کا حادثہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

پولیس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا تھا کہ حادثے کے زخمیوں کو پولی کلینک اور پمز ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’ذرا ہٹ کے’ میں بات کرتے ہوئے حادثے سے متاثر ہونے والے آفتاب خواجہ نے کہا کہ ’اسٹیج گرنے سے میرا پوتا اور پوتی زخمی ہوئے جس کے بعد ہم انہیں ہسپتال لے گئے، واقعے کے رونما ہونے کے بعد ہم نے چینل کی انتظامیہ کو فون کیا، لیکن دوسری جانب سے فون نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی ان کی جانب سے کسی متاثرہ شخص کی کوئی مدد کی گئی۔‘

آفتاب خواجہ کا کہنا تھا کہ ’اسٹیج کو تاش کے پتوں کے محل کی طرح کھڑا کیا گیا تھا جس کے گرنے کے بعد لوگ اس میں پھنسے ہوئے تھے اور ہر جانب چیخ و پکار تھی، یہ بہت بڑا حادثہ تھا لیکن کسی کو اس کی تفصیلات ہی معلوم نہیں اور میڈیا کی جانب سے اس خبر کو سامنے نہیں آنے دیا گیا جو کہ شرم کی بات ہے۔‘

متاثرہ شخص نے مزید کہا کہ ’ہسپتال والوں کی جانب سے زخمی افراد سے مرہم پٹی کے بھی ہزاروں روپے وصول کیے گئے۔‘

آفتاب خواجہ نے کہا کہ ’میں اس معاملے میں بحریہ ٹاؤن کی بات نہیں کروں گا، میں صرف یہ جانتا ہوں کہ یہ اے آر وائی کا پروگرام تھا اور ان کی جانب سے انتہائی ناقص سیٹ لگایا گیا تھا۔‘

تبصرے (1) بند ہیں

عائشہ May 09, 2017 10:54pm
شکر ہے ڈان نے کچھ ہمت کی ہے ۔ باقی میڈیا تو ایسے خاموش ہے ۔ جیسے پہلے لاہور میں پنجاب گروپ آف کالجز کے پروگرام میں تین طالبات کے ہلاکت پر خاموش تھا۔ چونکہ وہ میڈیا کے اپنے گروپ (یعنی دنیا ٹی وی ) کا معاملہ تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024