چمن بارڈر فائرنگ کے واقعے پر تشویش ہے، نفیس زکریا
اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز وائز‘ میں بات کرتے ہوئے نفیس زکریا نے کہا کہ افغان فورسز کی جانب سے چمن بارڈر کے علاقے میں فائرنگ کے واقعے پر ہمیں تشویش ہے، حالانکہ پاکستان کی جانب سے پہلے ہی سفارتی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اطلاع دے دی گئی تھی کہ ہماری مردم شماری کی ٹیمیں اس علاقے میں کام کر رہی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس واقعے میں مقامی آبادی متاثر ہوئی اور افسوس ناک بات یہ ہے کہ قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، تاہم پاکستان کی جانب سے افغانستان کے ناظم االامور کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کروایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ افغانستان کے ساتھ تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
مزید پڑھیں: چمن:افغان فورسز کاایف سی اہلکاروں پر حملہ، 9 افراد جاں بحق
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مکمل خلوص کے ساتھ یہ کوشش کر رہا ہے کہ افغانستان کے حالات میں بہتری آئے اور اگر دونوں ممالک کے درمیان کوئی اختلاف پیدا ہوتا ہے تو اسے بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں 9 شہری جاں بحق ہوئے، جبکہ فرنٹئیر کور (ایف سی) کے اہلکاروں سمیت 40 افراد زخمی بھی ہوئے۔
چمن کے سول ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر اختر نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 5 بچے اور 3 خواتین شامل ہیں، پولیس نے تصدیق کی کہ زخمیوں میں 4 ایف سی اہلکار بھی شامل تھے۔