بیرون ملک روانگی کیلئے ڈاکٹر عاصم کا ٹکٹ عدالت میں جمع
کراچی: ہائیرایجوکیشن کمیشن سندھ کے سابق سربراہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے بیرون ملک روانگی کی غرض سے اپنے فضائی سفر کا ٹکٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروا دیا۔
ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل )سے نام کے اخراج کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران ڈاکٹرعاصم حسین نے اپنے وکیل کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ میں فضائی سفر کی تفصیلات اور ٹکٹ کی نقل جمع کرائیں۔
ٹکٹ کی کاپی کے مطابق میڈیکل چیک اپ کرانے کی غرض سے ڈاکٹر عاصم حسین کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ 7 مئی کو لندن روانہ ہونا تھا جبکہ 15 دن کے قیام کے بعد 22 مئی کو وطن واپس پہنچنا تھا۔
تاہم جسٹس محمد جنید غفار کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مذکورہ کیس کی سماعت 9 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم حسین 19 ماہ بعد رہا
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گذ شتہ ماہ 15 اپریل کو ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔
عدالتی حکم کے مطابق بیرون ملک سفر کے لیے ڈاکٹر عاصم کو 20 لاکھ روپے جمع کرانے تھے جس کے بعد انہیں صرف دو ہفتوں کے لیے ملک سے باہر جانے کی جازت مل سکتی تھی۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو 26 اگست 2015 کو اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک سفر کی اجازت
27 اگست کو رینجرز نے انہیں دہشت گردوں کے علاج کے الزام میں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔
بعد ازاں 29 اگست کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کو صحت مند قرار دیا گیا تھا۔
ریمانڈ کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے سپریم کورٹ میں بھی بیماری کے باعث جیل سے ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی، تاہم ڈاکٹرز کی رپورٹ میں انھیں صحت مند قرار دیئے جانے کے باعث عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی تھی۔
بعدازاں ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ان کے علاج کے الزامات پر کراچی کے نارتھ ناظم آباد تھانے میں انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
رینجرز کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد نیب نے کرپشن کے مختلف الزامات کے تحت ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیا تھا اور ان کے خلاف اربوں روپے کرپشن کے 2 ریفرنسز بھی دائر کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کے سابق صدرآصف زرداری سے متعلق انکشافات
ان تمام مقدمات میں ضمانت منظور ہونے کے بعد ڈاکٹر عاصم کو رواں برس 31 مارچ کو رہا کردیا گیا تھا۔
ڈاکٹر عاصم حسین، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں، ان کی گرفتاری کو کراچی میں جاری آپریشن کے دوران پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف پہلا بڑا ایکشن قرار دیا گیا تھا۔
وہ 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے۔
2012 میں ڈاکٹر عاصم حسین سینیٹ سے اُس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر ارکان پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔
پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔