• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پیمرا نے احسان اللہ احسان کا انٹرویو نشر کرنے سے روک دیا

شائع April 27, 2017 اپ ڈیٹ April 28, 2017

پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ایک نجی چینل کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کا انٹرویو نشر کرنے سے روک دیا۔

پیمرا کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا، 'اتھارٹی کے علم میں یہ بات آئی کہ ایک نجی چینل آج بروز جمعرات (27 اپریل) کو احسان اللہ احسان کا انٹرویو نشر کرنے جارہا ہے، جو واضح طور پر پیمرا کی ہدایات کی خلاف ورزی ہے، جو اس سے قبل نیشنل ایکشن پلان اور الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ 2015 کی شق نمبر 3 (3) کے تحت جاری کی گئی تھیں'۔

پیمرا کا کہنا تھا کہ 'تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ایک دہشت گرد تنظیم ہے اور احسان اللہ احسان اس کے ترجمان رہ چکے ہیں، گذشتہ برسوں کے دوران وہ پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کے ذریعے متعدد شہریوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرچکے ہیں اور ہزاروں بچے، مرد، خواتین اور سول اور ملٹری عہدیداران اس تنظیم کی دہشت گرد کارروائیوں کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں'۔

پیمرا نے اپنے نوٹیفکیشن میں مزید کہا، 'دہشت گردی کی ان کارروائیوں میں جان کی بازی ہارنے والے شہداء کے اہلخانہ کے لیے ایک دہشت گرد تنظیم کے رکن کو کسی بھی حیثیت میں ٹی وی اسکرین پر دیکھنا بہت اذیت ناک ہوگا، خاص کر ایک ایسا عسکریت پسند جو اس سے قبل قتل عام کے متعدد واقعات کی ذمہ داری قبول کرچکا ہو'۔

مزید کہا گیا کہ 'نجی چینل پر احسان اللہ احسان کے انٹرویو کے پرومو نشر ہونے کے بعد پیمرا کو اس حوالے سے واٹس ایپ، ایس ایم ایس، فیس بک، ٹوئٹر اور پیمرا کال سینٹر کے ذریعے متعدد شکایات موصول ہوئیں، جن میں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پیمرا سے اس انٹرویو کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا'۔

مزید پڑھیں: ٹی ٹی پی کوبھارت،افغانستان استعمال کر رہے ہیں:احسان اللہ احسان

نوٹیفکیشن کے مطابق، 'اس سے قبل کہ صورتحال مزید خراب ہو، اتھارٹی نے اپنے حکم کے ذریعے نجی چینل کو احسان اللہ احسان کا انٹرویو نشر کرنے سے روک دیا ہے، کیونکہ پیمرا قوانین کے مطابق اعترافی بیانات کے علاوہ دہشت گردوں کی تشہیر کی کسی بھی طرح سے اجازت نہیں دی جاسکتی'۔

پیمرا کا مزید کہنا تھا کہ اتھارٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے کی صورت میں پیمرا آرڈیننس 2002 (ترمیمی آرڈیننس 2001) کی سیکشن 29 اور 30 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ 17 اپریل کو پاک فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا ہے۔

بعدازاں گذشتہ روز پاک فوج نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) اور جماعت الاحرار کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کا اعترافی ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے ٹی ٹی پی کے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ’را‘ اور افغانستان کی ’این ڈی ایس‘ سے روابط کا انکشاف کرنے کے علاوہ یہ بھی بتایا تھا کہ کالعدم تنظیم اسرائیل سے بھی مدد لینے کے لیے تیارتھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024