• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

آصف علی زرداری کے ’ٹوپی‘ اسٹائل

یقیناً آصف علی زرداری اپنے اسٹائلش انداز سے پاکستان کے مردوں کو سخت مقابلہ دے رہے ہیں۔
شائع April 25, 2017 اپ ڈیٹ May 1, 2017

پاکستان میں جمہوری حکومت کے 5 سال مکمل کرنے والی پہلی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی تھی، جو ایک مرتبہ پھر اگلے سال ہونے والے الیکشنز کی زور و شور سے تیاری کررہی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پاناما کیس کے نتائج سامنے آنے کے بعد سے اب تک کئی مقامات کا دورہ کرچکے ہیں جہاں انہوں نے عوام سے خطاب بھی کیے۔

اپنی تقاریر میں وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

اب آصف علی زرداری کی پارٹی کی حکومت اور ان کی تقاریر نے عوام کو کتنا متاثر کیا یہ تو ہم نہیں جانتے، تاہم اگر کوئی بات ہماری توجہ کا مرکز بنی ہے تو وہ ہے آصف علی زرداری کی بدلتی ٹوپیوں کا انوکھا اسٹائل۔

یقیناً زرداری اپنے اسٹائلش انداز سے پاکستان کے مردوں کو سخت مقابلہ دے رہے ہیں۔

ایک نظر ان کے حالیہ اسٹائلز پر ڈالیں:

آصف علی زرداری نے مالاکنڈ کے عوام سے خطاب کیا، تاہم ہماری نظریں ان کی ٹوپی پر ہی ٹھہر گئیں۔

انہوں نے مردان میں ایک ایسی دلچسپ ٹوپی کے ساتھ شرکت کی، جسے یقیناً ہر کوئی پہننا چاہے گا۔

سابق صدر کی جانب سے ضلع جھنگ کے علاقے شاہ جیونا میں جلسے کے دوران پہنی گئی پگ کو کون بھول سکتا ہے؟

ویسے آصف علی زرداری کے فیشن پر غور کیا جائے تو انہوں نے اس سے قبل بھی نت نئے انداز کی ٹوپیاں اپنے سر پر سجائیں۔

جیسے یہاں وہ اس سندھی انداز کی ٹوپی میں بےحد خوش نظر آئے۔

آصف علی زرداری ماڈرن اسٹائل میں بھی کسی سے کم نہیں ہیں۔

مختلف انداز کی سندھی ٹوپیاں پہننا تو آصف علی زرداری کا پُرانا شوق ہے

آپ خود دیکھ لیں۔

آصف علی زرداری کا یہ اسٹائل نیا نہیں، وہ تو طویل عرصے سے سب سے ہٹ کر فیشن کرتے آرہے ہیں، ان کی شادی کی تصویر اس کی ایک مثال ہے۔

خیال رہے کہ 2008 میں آصف علی زرداری نے ایک بین الاقوامی دورے کے دوران سندھی ٹوپی پہنی تھی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کی گئی کہ انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کے بجائے کسی ایک صوبے کی نمائندگی کیوں کی۔

جس کے بعد 2008 میں دسمبر میں ’ٹوپی ڈے‘ منانے کا آغاز ہوا، جسے بعد ازاں ’سندھ کلچرل ڈے‘ کا نام دے دیا گیا۔