ملیریا—ایک قاتل مرض
دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو ملیریا کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
یہ مچھر دیکھنے میں تو چھوٹے سے کیڑے نظر آتے ہیں مگر یہ ہمارا خون چوسنے کے دوران مختلف جراثیم ایک سے دوسرے فرد میں منتقل کردیتے ہیں اور سالانہ ساڑھے 7 لاکھ اموات کا باعث بنتے ہیں۔
ان لاکھوں اموات میں سے 50 فیصد تو ملیریا کی وجہ سے ہوتی ہیں اور وہ بھی اُس وقت جب گزشتہ پندرہ سال کے دوران اس مرض سے ہلاکتوں کی شرح میں 37 فیصد کمی آئی ہے۔
پاکستان میں بھی سالانہ لاکھوں افراد ملیریا کا شکار ہوتے ہیں اور ہزاروں اموات ہوتی ہیں۔
ملیریا کی علامات
ملیریا عام طور پر ایک خاص قسم کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے کسی فرد کو نشانہ بناتا ہے اور اس کی علامات ایک سے چار ہفتے کے دوران سامنے آتی ہیں، جو کچھ یہ ہیں:
تیز بخار
بار بار پسینہ آنا
سردرد
جسم میں درد
کپکپی
شدید تھکاوٹ
متلی اور الٹیاں
مزید پڑھیں : مچھروں کو آپ کی جانب کھینچنے والے 6 عناصر
یہاں ہم ایسے گھریلو نسخے بتارہے ہیں جو مچھروں کو آپ سے دور رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔
مالٹے کے چھلکے
مالٹوں کی ترش مہک مچھروں بلکہ چیونٹیوں اور مکھیوں کو بھی دور بھگاتی ہے، کیڑوں کو ترش مہک پسند نہیں ہوتی۔ اس نسخے کو آزمانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو پیس لیں اور مچھروں سمیت کیڑوں سے متاثرہ جگہ پر چھڑک دیں۔ اگر مچھر کاٹ لے تو تازہ مالٹے کے چھلکے جلد پر رگڑنے سے جلن ختم اور نشان مدھم ہوجاتا ہے۔
کافور
کافور ایک عام ملنے والی چیز ہے اور مچھروں سے نجات کا ایک اچھا گھریلو ٹوٹکا بھی ثابت ہوتا ہے۔ کمرے کے تمام دروازے اور کھڑکیاں بند کریں اور کافور کو جلا کر آدھے گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔ جب آپ کچھ وقت بعد کمرے میں آئیں گے تو ایک مچھر بھی وہاں نہیں ملے گا۔
لہسن
سائنسدان پُریقین تو نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے مگر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مچھروں کو لہسن پسند نہیں۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ لہسن کے پیسٹ کو اپنے ہاتھوں اور پیروں پر مل لیتے ہیں، انہیں مچھروں کا ڈر نہیں رہتا۔ اس کے لیے آپ لہسن کے تیل، پیٹرولیم جیل اور موم کو ملا کر ایک سلوشن بنالیں جو مچھروں سے تحفظ دینے والا قدرتی نسخہ ثابت ہوگا۔
ڈش واشنگ سوپ
چند قطرے ڈش سوپ کو ایک پلیٹ میں ڈال کر چھوڑ دیں، یہ مچھروں کو اپنی جانب کھینچ کر پھنسالیں گے اور آپ سے دور رکھیں گے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ سوپ مچھروں کو قدرتی طریقے سے ختم بھی کردیتا ہے۔
نیم کا تیل
نیم کے تیل کو ناریل کے خالص تیل میں یکساں مقدار میں ملائیں اور اپنے جسم کے کھلے حصوں پر لگادیں۔ اس مکسچر کی تیز بو مچھروں کو کم از کم 8 گھنٹوں تک آپ سے دور رکھنے پر مجبور کردے گی۔
پودینہ
کاٹنے والے کیڑوں کو پودینے کی مہک پسند نہیں ہوتی، لہذا اگر آپ پودینے کے پتوں کو پیس کر اپنی جلد پر مل لیں تو مچھروں کو دور رکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح اگر مچھر کاٹ لیں تو ان پتوں کے استعمال سے خارش پر بھی قابو پایا جاسکتا ہے۔
تلسی
یہ جڑی بوٹی متعدد مقاصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے جس میں سے ایک مچھروں کو دور بھگانا بھی ہے۔ مچھروں کو اُس کی مہک پسند نہیں تو اس کے تازہ پتوں کو جلد پر رگڑیں یا اس کا تیل استعمال کریں۔