چین کا خلا میں انسانی اسٹیم سیلز پر تجربہ
بیجنگ: چین خلا پر بھیجے گئے اپنے پہلے کارگو جہاز کے ذریعے خلا میں انسانی اسٹیم سیلز پر تجربہ کر رہا ہے۔
چین خلائی کارگو جہاز پر انسانی اسٹیم سیلز پر اس بات کا تجربہ کر رہا ہے کہ کیا خلا میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری یا تشکیل ممکن ہے؟
اسٹیم سیلز دراصل انسانی جسم میں شامل وہ خلیے ہیں جو حیات سمیت دیگر خلیوں کی تشکیل دیتے ہیں، اسٹیم سیلز ہی خون میں سرخ ذرات، ہڈیوں میں خون، طاقت اور دیگر چیزیں تشکیل کرتے ہیں۔
چین نے گزشتہ ہفتے ہی اپنا پہلا خلائی کارگو جہاز تیانزو 1 خلا میں بھیجا تھا۔
چینی سائنسدانوں نے جہاز کو بھیجنے سے قبل ہی کہا تھا کہ تیانزو 1 کے ذریعے خلاف میں دیگر تجربات بھی کیے جاسکیں گے، تاہم سائنسدانوں نے اسٹیم سیلز یا انسانی اعضاء کے حوالے سے تجربات کا کوئی اشارہ نہیں دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے پہلا خلائی کارگو جہاز تیار کرلیا
چینی خبر رساں ’شینوا‘ کے مطابق تیانزو 1 کی ٹیم میں شامل ایک انجنیئر کا کہنا ہے کہ کارگو جہاز کے ذریعے اسٹیم سیلز پر تجربہ کیا جا رہا ہے۔
چینی سائنسدان کارگو جہاز کے ذریعے خلا میں ممکنہ طور پر انسانی تولید کی تشکیل کا تجربہ کر رہے ہیں، سائنسدان اسٹیم سیلز کے پھیلاؤ اور تفریق سمیت، خلا میں جرم سیلز کی تفریق اور بون سیلز پر مدار کے ماحول کے اثرات کا جائزہ لیں گے۔
بون سیلز انسانی جسم میں ہڈیوں کی نشو و نما اور جرم سیلز مختلف جنسی و جسمانی خلیات کے حوالے سے کام کرتے ہیں، سائنسدان اس بات کا تجربہ کرنا چاہ رہے ہیں کہ خلا میں جانے کے بعد ان سیلز پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیا وہاں انسانی تولید ممکن بھی ہے یا نہیں؟۔
خیال رہے کہ چینی سائنسدانوں نے تیانزو 1 نامی پہلے کارگو جہاز کو جمعرات 20 اپریل کو خلا پر بھیجا تھا، جہاز 5 ماہ تک خلا میں تجربات کرے گا۔
چین کی جانب سے خلائی جہاز کا تجربہ کرنے کا مقصد 2025 تک خلا میں بنائی جانے والی چین کی اپنی مستقل خلائی اسٹیشن کو مختلف سامان کی ترسیل کو یقینی بنانا ہے۔