نارویجیئن خواتین پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر نارویجیئن خواتین پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ و سیکریٹری ایوی ایشن سے تین دن کے اندر واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے یہ معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد اس کا نوٹس لیا اور ہدایات جاری کیں۔
قبل ازیں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عملیش خان نے اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خواتین مسافروں اور امیگریشن اہلکار میں 'جھگڑے' کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں فریقین کو طلب کر لیا۔
اسلام آباد ایئرپورٹ پر مسافروں سے 'جھگڑا' کرنے پر امیگریشن حکام نے خاتون اہلکار نوشیبا کو اگلے احکامات تک معطل کردیا تھا۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کر رہی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 14 اپریل کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر ناروے کا پاسپورٹس رکھنے والی نوشہرہ کی خاتون حسینہ بیگم (جن کے ساتھ ان کی 2 بیٹیاں بھی تھیں) نے ٹائلٹ پیپر موجود نہ ہونے کی شکایت کی اور تلخ کلامی پر ایف آئی اے کی خاتون اہلکار کو تھپڑ مارا، جس کے ردعمل میں اہلکار نے خاتون اور ان کی بیٹی پر تشدد کیا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایئرپورٹ پر موجود دیگر اہلکار اور مسافر خاموش تماشائی بنے کھڑے رہے۔
واقعے کے بعد دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمہ درج کرادیا تھا۔
ایف آئی اے کی ابتدائی تفتیش میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی سہارا لیا گیا جہاں مسافر خاتون کو جھگڑے میں پہل کرتے ہوئے پایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق خاتون مسافر نے ایئرپورٹ سے باہر نکلتے ہوئے ایف آئی اے اہلکار کو جان سے مارنے اور اغوا کی سنگین دھمکیاں دیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز خاتون مسافر کے والد نے واقعے کی غلطی قبول کرتے ہوئے ایف آئی اے سے تحریری طور پر معافی مانگ لی تھی۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی نے خاتون حسینہ بیگم، ان کے والد اور ایف آئی اے اہلکار کو بھی طلب کرلیا۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کی تھی۔
وزیر داخلہ برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے حکام نے ذمہ داران کے خلاف کارروائی میں تاخیر کیوں کی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی اہلکار نے خاتون پر تشدد کیا لیکن کسی نے اس حوالے سے پوچھا تک نہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں