• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا 30 سالہ خدمات کے بعد ریٹائر

شائع April 11, 2017

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس مشتاق احمد سکھیرا 3 دہائی تک پولیس میں اپنی خدمات انجام دینے کے بعد ریٹائر ہوگئے۔

مشتاق احمد سکھیرا کی ریٹائر منٹ کے بعد عارف نواز کو آئی جی پنجاب پولیس کا ایڈیشنل چارج دے دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے آئی جی طارق مسعود یٰسین کو پنجاب پولیس میں ٹرانسفر کردیا تھا اور حکومت کے اس عمل پر تمام سینئر پولیس افسران حیران تھے۔

اس وقت سینئر پولیس افسران نے ڈان کو بتایا تھا کہ طارق یٰسین کو صوبہ پنجاب میں اہم عہدہ دیا جاسکتا ہے کیونکہ بحیثیت اسلام آباد چیف ان کا کام حکومت کے لیے تسلی بخش رہا ہے۔

سینئر افسران نے بتایا تھا کہ وہ آئی جی کے عہدے کیلئے دیگر افسران سے جونئیر ہیں تاہم انھیں لاہور کا کپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) بنایا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کیلئے 3 افسران کے درمیان سخت مقابلہ ہے، جن میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز عارف نواز، لاہور کے موجودہ سی سی پی او امین وآئین اور پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ کے ایڈیشنل آئی جی امجد جاوید سلیمی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پولیس میں عارف نواز کو ان تنیوں سینئر پولیس افسران سے بہتر قرار دیا جارہا ہے اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب کی تجویز کارگر ثابت ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ آئی جی پنجاب کے لیے ایک اور اہم اُمیدوار سی سی پی او لاہور کو بھی سمجھا جارہا ہے جنھیں خاص طور پر صوبائی دارالحکومت میں اہم فرائض انجام دینے اور آئی ٹی کے حوالے سے متعدد اہم فیصلوں کا سہرا بھی دیا جاتا ہے جبکہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب اور دیگر اہم مقتدر حلقوں کے 'قریبی' سمجھے جاتے ہیں۔

دوسری جانب ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسپیشل برانچ کے ایڈیشنل آئی جی فیصل شاکر اور ٹریننگ کے ایڈیشنل آئی جی عثمان کاکٹر بھی آئی جی پنجاب پولیس کے لیے اُمید وار تصور کیے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عثمان کاکٹر دیگر تمام پولیس افسران میں سینئر ترین افسر ہیں تاہم وہ رواں سال کے اختتام تک ریٹائر ہوجائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024