ونود کھنہ کی موت کی افواہ پر بی جے پی کا اظہار معذرت
بولی وڈ کے ماضی کے سپر اسٹار ونود کھنہ گزشتہ دنوں جسم میں پانی کی شدید کمی کے باعث ہسپتال میں داخل ہوئے تھے اور ان کی ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
تاہم بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میگھالیہ کے اراکین نے تو ان موت کی افواہ سن کر دو منٹ کی خاموشی کے ذریعے ان کو خراج عقیدت بھی پیش کردیا۔
ونود کھنہ خود بھارتی پنجاب سے بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
بی جے پی پارٹی کے رہنماﺅں کو جب معلوم ہوا کہ ان کی موت کی خبر جھوٹی ہے تو انہوں نے دو منٹ کی خاموشی پر معذرت کی اور کہا کہ انہوں نے ایسا خبر کی تصدیق کیے بغیر کیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق پارٹی کا کہنا تھا ' ہم اپنے اس اقدام پر بہت معذرت خواہ ہیں اور ونود کھنہ کی لمبی زندگی کی دعا کرتے ہیں'۔
دوسری جانب ہسپتال ذرائع نے کہا ہے کہ ونود کھنہ کی حالت اب بہتر ہورہی ہے۔
پہلے یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ وہ کینسر کا شکار ہیں تاہم ہسپتال نے اس کی تصدیق نہیں کی۔
ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے ' ونود کھنہ ستر سال کے ہیں اور شدید ڈی ہائیڈریشن کے شکار ہوگئے تھے، اور انہیں اسی وجہ سے داخل کرایا گیا تھا، اگر انہیں پہلے سے کوئی بیماری ہے تو ہم اس سے واقف نہیں، اس بارے میں ہم زیادہ بات نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ان کے خاندان نے پرائیویسی کی درخواست کی ہے، مگر یہ بتا سکتے ہیں کہ ان کی حالت بہتر ہے اور اس میں مزید بہتری آرہی ہے'۔
ماضی میں کئی سپر ہٹ فلموں میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ونود کھنہ آخری بار 2015 میں شاہ رخ خان کی فلم دل والے میں جلوہ گر ہوئے تھے۔