14 ڈیوائسز جو اب نوجوانوں کیلئے پہچاننا مشکل
آج کل کے بیشتر نوجوانوں نے ویڈیو ٹیپ یا فلاپی ڈسک کو دیکھا یا استعمال نہیں کیا ہوگا۔
جی ہاں ٹیکنالوجی کی دنیا میں اتنی تیزی سے ترقی ہورہی ہے کہ چند برس یا دہائیوں قبل بہت زیادہ مقبول ڈیوائسز اب نوجوانوں کے لیے عجوبے سے کم ثابت نہیں ہوتیں۔
یہاں پیش کی جارہی ان ڈیوائسز کو دیکھیں اور خود سوچیں کہ ان میں سے کتنی کو آپ نے دیکھا یا استعمال کیا ہے۔
فلاپی ڈسک
پتلی، مقناطیسی ڈسک اور پلاسٹک کیسنگ پر مبنی فلاپی ڈسک کا حجم شروع میں 8 انچ کے برابر ہوتا تھا جو بعد میں کم ہوکر 3 انچ تک آگیا۔ 1.44 ایم بی ڈیٹا محفوظ کرنے والی فلاپی ڈسک، سی ڈیز کی آمد کے بعد غائب ہونا شروع ہوگئیں جن میں 450 گنا زیادہ ڈیٹا محفوظ کیا جاسکتا تھا۔
واک مین
1979 میں متعارف ہونے والے سونی واک مین موسیقی کی دنیا میں ایک انقلاب کی طرح سامنے آئے۔ آرام سے کہیں بھی ساتھ لے جانے کے قابل اور فیشن ایبل ہونے کی بناء پر واک مین کے حصے میں بہت زیادہ مقبولیت آئی، اس ڈیوائس کو آڈیو کیسٹس چلانے کے لیے تیار کیا گیا تھا اور اب لگ بھگ اس کا استعمال متروک ہوچکا ہے۔
روٹری فون
ٹچ اسکرین اسمارٹ فونز سے پہلے بٹن والے لینڈ لائن فون ہوتے تھے اور اس سے بھی پہلے روٹری یا گھومنے والے ڈائل والے فون، اس کے ہر نمبر کے اوپر گول دائرہ ہوتا تھا جسے انگلی ڈال کر گھمایا جاتا تھا، تاہم اس میں نمبر ملانے میں کافی وقت لگ جاتا تھا۔
ٹائپ رائٹر
1860 کی دہائی میں ایجاد ہونے والے ٹائپ رائٹرز سے لوگوں کو دستاویزات تیزی سے ٹائپ کرنے میں مدد ملتی تھی جس نے تحریر کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا تھا، مگر کمپیوٹر میں ٹائپنگ کے بہترین سافٹ ویئرز کے سامنے یہ ناکام ہوکر ختم ہوگیا۔
اٹاری گیم کنسول
گھریلو کمپیوٹرز کی صنعت میں جس ڈیوائس نے بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی وہ ستمبر 1977 میں متعارف کرائے جانے والا اٹاری 2600 کنسول تھا۔ روم کارٹیج کے ساتھ اس کنسول میں 128 بائٹس ریم کو رکھا گیا تھا (اب ٹیبلیٹس میں 2 جی بی ریمز عام ہیں) جبکہ اس میں 1.18 میگا ہرٹز پروسیسر تھا (اب اسمارٹ فونز میں اس سے کئی گنا بہتر پروسیسر موجود ہے)۔
وی سی آر
سونی کا بِیٹا میکس وی سی آر بہتر معیار کی تصاویر ٹی وی پر دکھانے کے ساتھ حجم میں کافی چھوٹا تھا، جس کے بعد وی سی آرز میں کافی تبدیلیاں سامنے آئیں، کسی زمانے میں یہ مقبول ترین ڈیوائس کا درجہ رکھتی تھی مگر اب گزشتہ دنوں اسے تیار کرنے والی آخری کمپنی نے بھی اس کا آخری پیس تیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو ٹیپس
وی سی آر پر چلنے والی ٹیپس 70 اور 80 کی دہائی میں انتہائی مقبول تھیں جن میں 5 گھنٹے تک کی فوٹیج کو محفوظ کیا جاسکتا تھا، مگر ڈی وی ڈیز جیسی زیادہ اسٹوریج کرنے والی ڈیوائس نے اس کی مقبولیت کو ختم کرکے رکھ دیا۔
پراجیکٹر
جدید پراجیکٹرز سے قبل سلائیڈ پراجیکٹرز کے ذریعے بڑے اسٹل شاٹس کو دیکھا جاتا تھا، سستے ہونے کی وجہ سے یہ گھر میں استعمال کے لیے کافی عام تھے جن کو چلانے کے لیے بلب اور لینس کا استعمال ہوتا تھا۔
واکی ٹاکی
80 اور 90 کی دہائی میں مقبول واکی ٹاکی مختصر فاصلے کے لیے آڈیو کمیونیکیشن کی سہولت فراہم کرتے تھے مگر یہ موبائل فونز کی خوبیوں کے سامنے ہمت ہار گیا۔
پیجر
ایس ایم ایس سے پہلے پیجرز کا استعمال 90 کی دہائی میں عام تھا جو کہ مختصر پیغامات کے تبادلے کے لیے ایک انقلابی ڈیوائس کی حیثیت رکھتا تھا، اس کی مقبولیت ایس ایم ایس کی آمد کے ساتھ ہی ختم ہوگئی تاہم اب بھی اسے کچھ دفاتر خاص طور پر باہر کے ممالک میں ریسٹورنٹس میں آرڈرز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
پولورائڈ کیمرہ
فوری تصویر کے حصول کے لیے 1937 میں پولورائڈ کیمرہ سامنے آیا، ڈیجیٹل کیمروں سے قبل یہ ڈیوائس فوٹو گرافرز کو فوری طور پر تصویر دیکھنے کا موقع فراہم کرتی تھی اور ڈویلپنگ کے لیے انتظار بھی نہیں کرنا پڑتا تھا۔
فون آنسرنگ مشین
60 کی دہائی میں متعارف ہونے والی یہ مشین فون کے ساتھ ضروری پیغامات ریکارڈ کرنے کے لیے استعمال ہوتی تھی۔
ویڈیو کیمرہ
کیمرہ فونز سے پہلے لوگ اپنی تقریبات کو ریکارڈ کرنے کے لیے ان بڑے ویڈیو کیمروں کا استعمال کرتے تھے، ان میں فوٹیج کی ریکارڈنگ کے لیے کیسٹس کا استعمال کیا جاتا تھا۔
فیکس مشین
کاغذات کی فوری طور پر دور دراز جگہوں پر ترسیل کے لیے ان مشینوں کا استعمال کیا جاتا تھا، جو اب بہت تیزی سے متروک ہوتی جارہی ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں