اگلی بار جب آپ کیلے یا بادام کی گریوں کا مزہ لیں تو یہ ضرور سوچ لیں کہ یہ جانے پہچانے پھل اور سبزیاں کاشت کے وقت ایسے نظر نہیں آتے۔
کیلوں سے لے کر بادام اور متعدد دیگر پھل اور سبزیاں اُگنے کے دوران بہت زیادہ مختلف ہوتی ہیں اور انہیں پہچاننا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے اور ان کو اصل شکل یا یوں کہہ لیں ہماری پہچان میں آنے کے لیے کافی وقت اور محنت لگتی ہے۔
تو آپ دیکھیں کہ پھل، خشک میوہ جات اور دیگر کاشت کے وقت کیسے ہوتے ہیں۔
کو کو
کیا آپ یقین کریں گے کہ یہ وہ بیج ہے جن کی مدد سے چاکلیٹ اور کوکو کو تیار کیا جاتا ہے؟
جی ہاں بازار میں ملنے والی چاکلیٹ اور کوکو میں فرق آپ خود محسوس کرسکتے ہیں اور یقین کرنا مشکل ہوگا کہ یہی وہ چیز ہے جس کی مدد سے دنیا بھر میں پسند کی جانے والی میٹھی سوغات تیار کی جاتی ہے۔
کافی
دنیا میں سب سے زیادہ پیا جانے والا گرم مشروب کافی کی ابتدائی شکل ایسی ہوتی ہے۔
اور پھر یہ سبز، سرخ شکل میں بدل جاتی ہے جس کو بعد میں مختلف پراسیس کے ذریعے ہماری جانی پہچانی کافی کی شکل دی جاتی ہے۔
انار
انار تو آپ نے یقیناً ہی کھایا ہوگا اور یہ محاورہ بھی سنا ہوگا 'ایک انار سو بیمار'۔
مگر صحت کے لیے یہ انتہائی فائدہ مند ابتدا میں کیسا ہوتا ہے اب وہ بھی جان لیں جس کو دیکھ کر یقین کرنا مشکل ہوتا ہے کہ یہ اس پھل کی شکل اختیار کرے گا۔
کھجوریں
ہوسکتا ہے کہ یقین کرنا مشکل ہو مگر کھجور آغاز میں سفید پھولوں کی طرح ہوتی ہے جس میں کوئی مہک نہیں ہوتی۔
بعد ازاں اس کی رنگت بدلنے لگتی ہے اور ہمارے ہاتھوں تک پہنچتے پہنچتے اس کا رنگ ڈھنگ مکمل طور پر بدل چکا ہوتا ہے۔
پپیتا
یہ پھل بھی شروع میں اپنی اصل شکل سے مختلف ہوتا ہے جیسا آپ نیچے تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔
زمانہ قدیم میں اسے کچی حالت میں استعمال کرتے تھے کیونکہ ان کا خیال تھا کہ حمل کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ہلدی
ہلدی کو تو آپ نے دیکھا ہی ہوگا، اس کا نام سنتے ہی ذہن میں زرد رنگ ابھرے گا تاہم کاشت کے وقت وہ بالکل بھی ایسی نہیں ہوتی۔
مختلف امراض کے لیے فائدہ مند سمجھی جانے والا یہ مصالحہ بعد میں اپنی شکل بدلتا ہے۔
انناس
ہوسکتا ہے آپ کو لگتا ہو کہ انناس درختوں پر اگتے ہیں، مگر یہ جھاڑیوں میں ہوتے ہیں، اُس وقت تک جب تک ان کی کاشت کا وقت نہ آجائے۔
یہ انناس کا کھیت ہے جس میں لگے پودوں میں یہ پھل موجود ہے۔
بادام
نیچے موجود تصویر دیکھ کر کیا آپ یقین کریں گے کہ یہ بادام ہیں؟ یہ دیکھنے میں بالکل امرود یا آڑو جیسا لگ رہا ہے۔
یہ سبز پھل بتدریج خشک ہوتا ہے اور اس کے اندر بادام کا چھلکا نظر آنے لگتا ہے۔
پستہ
پستہ بھی ایک پسندیدہ گری ہے، مگر آغاز میں اس کے چھلکے کی رنگت گلابی ہوتی ہے جو بتدریج سخت ہو جاتا ہے۔
یہ گلابی رنگ آپ پستے کی گریوں میں دیکھ سکتے ہیں جب انہیں توڑ کر خشک کیا جاتا ہے۔
کاجو
کاجو بھی ایسا خشک میوہ ہے جو جب درخت پر لگا ہوتا ہے تو اس کو پہچاننا ممکن نہیں ہوتا کیونکہ اس کی گری ایک پھل کے اندر چھپی ہوتی ہے۔
ان گریوں کو پھل سے الگ کیا جاتا ہے تو کاجو کی جانی پہچانی شکل سامنے آتی ہے۔
مونگ پھلی
اس کھیت کو دیکھ کر آپ بتاسکتے ہیں کہ یہاں کیا اگایا جارہا ہے؟ اگر نہیں تو جان لیں کہ یہ مونگ پھلی کا کھیت ہے۔
مونگ پھلی کا جو حصہ ہم شوق سے کھاتے ہیں وہ اس کے پودوں کا بیج ہوتا ہے جسے حاصل کرنے کے لیے پودے کو زمین سے نکالنا پڑتا ہے، زیرزمین موجود مونگ پھلی کو اگنے میں 160 دن لگتے ہیں جس کے بعد یہ کھانے کے لائق ہوتی ہے۔
زعفران
کیا آپ نے کبھی سوچا کہ زعفران اتنا مہنگا مصالحہ کیوں ہے؟ جس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ان پھلوں کے درمیان اگایا جاتا ہے۔
ان پھلوں کے نارنجی حصے کو پھول سے الگ کیا جاتا ہے اور چننے کا یہ عمل کافی محنت طلب ہوتا ہے جس میں وقت بھی بہت لگتا ہے۔
کالی اور لال مرچیں
مرچیں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مصالحہ ہے جو کہ ان پودوں میں اگتی ہیں اور دیکھنے میں مرچوں کے بجائے کچھ اور ہی لگتی ہیں۔
اب آپ جس قسم کی مرچ کا پودا اُگائیں گے اس کے مطابق اس کا پھل سبز یا سرخ ہوگا، جو خشک ہونے پر کالی یا سرخ مرچوں کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔
دارچینی
کیا آپ کو معلوم ہے کہ دارچینی کی ڈنڈیاں درحقیقت درخت کی خشک چھال ہوتی ہیں؟
دارچینی کے درخت کی اس تصویر میں آپ چھال کو دیکھ سکتے ہیں جنھیں اکھاڑ کر دارچینی کے روپ میں فروخت کیا جاتا ہے۔
کیلے
یہ کیلے کے درخت پر اگنے والے پھول ہیں جو متعدد کیلوں کو اپنے اندر چھپائے ہوتے ہیں۔
جب وہ مناسب حجم کے ہوجاتے ہیں تو انہیں توڑ لیا جاتا ہے چاہے وہ سبز ہی کیوں نہ ہوں اور پھر گچھوں میں الگ کرکے انہیں پکایا جاتا ہے۔
تل
آپ نے تلوں کو مختلف چیزوں پر لگے ہوئے دیکھا ہوگا مگر ابتداء میں وہ کچھ اس طرح کے ہوتے ہیں۔
ان چھوٹے پھلوں میں تل چھپے ہوتے ہیں جو سفید یا سیاہ ہوسکتے ہیں، جنھیں مختلف چیزوں کو سجانے یا تیل نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
تبصرے (49) بند ہیں