چار مرتبہ شادی کرنے والے میاں بیوی
آپ نے کئی رومانوی ناولز اور افسانوں میں تو پڑھا ہی ہوگا کہ محبت کا کوئی مذہب یا ذات نہیں ہوتی اور یقینا آپ نے ایسی فلمیں بھی دیکھی ہوں گی جن میں ہیرو اور ہیروئن الگ الگ مذہب اور ملک سے تعلق رکھنے کے باوجود شادی کرتے ہیں۔
دنیا کے کئی ممالک میں ایسا حقیقت میں بھی ہوتا ہے کہ دولہا اور دلہن الگ الگ مذہب رکھنے کے باوجود شادی کرتے ہیں اور مذہب بھی تبدیل نہیں کرتے، مگر ایک ہی میاں بیوی چار بار مختلف طریقوں سے شادی کریں ایسا کم ہی ہوتا ہے۔
بھارت جیسے کثیر المذہب اور کثیر الثقافتی ملک میں دو مختلف مذاہب کے ماننے والے افراد کی شادی ہمیشہ ہی سماجی مسئلہ رہی ہے، تاہم بہت سارے جوڑے ایسے بھی ہیں جنہوں نے غیر مذہب افراد سے شادی کر رکھی ہے، ایسی شادیاں کرنے والوں میں بولی وڈ اداکار، سیاستدان، کھلاڑی اور کاروباری افراد شامل ہیں۔
ہندوستان کی ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والی انکیتا بھی ایک ایسی ہی لڑکی ہے، جس نے ایک مسلمان لڑکے سے شادی کی اور یہ شادی ایک بار نہیں بلکہ چار بار کی۔
انکیتا ہندو مت کی ماننے والی ہیں، جبکہ ان کے شوہر فیض کا تعلق ترقی پسند مسلمان گھرانے سے ہے۔
فیض اور انکیتا کی محبت ڈرامائی طور پر 2 سال قبل شروع ہوئی، جو بتدریج بڑھتی چلی گئی اور پھر دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا، مگر یہ آسان اور ممکن نہ تھا۔
انکیتا نے اپنی شادی کی کہانی لکھتے ہوئے اعتراف کیا کہ ان کے گھر والے شادی کے لیے تیار نہیں تھے، تاہم انہوں نے کھل کر مخالفت بھی نہیں کی۔
گھروالوں کو راضی کرتے کرتے انہیں 2 سال گزر گئے، مگر دونوں کے اہل خانہ راضی نہ ہوئے، پھر بالآخر انہوں نے گھروالوں کی رضامندی کے بغیر ہی شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔
انکیتا اور فیض کی شادی کے بعد بالآخر ان کے اہل خانہ بھی راضی ہوگئے، فیض کے مطابق ایک مسلمان مرد کو چار شادیاں کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس لیے انہوں ایک ہی دلہن کے ساتھ چار بار شادی کی رسومات ادا کیں۔
شادی کے بعد دونوں نے ایک دوسرے پر اپنا مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا، بلکہ دونوں اب بھی اپنے اپنے مذاہب پر یقین رکھنے کے باوجود ایک دوسرے کی زندگی کا اٹوٹ حصہ بن چکے ہیں۔
پہلی شادی
انکیتا اور فیض نے پہلی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق کی، فیض نے انکیتا کی مانگ میں سندور بھرا اور انھیں مالا پہنائی۔
دوسری شادی
انکیتا اور فیض نے دوسری شادی اسلامی رسم و رواج کے تحت کی، وہ عدالت گئے اور بھارت کے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کی، یہ ایکٹ مسلمان مرد کو 4 شادیوں سے بھی روکتا ہے۔
تیسری شادی
انکیتا اور فیض نے اپنی شادی اور محبت کو یادگار بنانے کے لیے ہندوستانی فلموں اور رومانوی ناول کی کہانیوں میں بتائے گئے آئیڈیاز کو خوب استعمال کیا۔
وہ تیسری شادی کے لیے بھارتی ریاست گووا پہنچے، جہاں انہوں نے ایک بار پھر اسلامی رسم و رواج کے مطابق دوستوں اور سیاحوں کے سامنے نکاح کیا، اس دوران گیت سنگیت اور رقص کا پروگرام بھی سجایا گیا۔
چوتھی شادی
انکیتا اور فیض نے چوتھی شادی ہندو رسم ورواج کے مطابق کی، انہوں نے ساحل سمندر پر سات پھیرے لیے۔
شادی کی چوتھی تقریب میں بھی انہوں نے گیت سنگیت اور رقص کے پروگرام کا اہتمام کیا۔