• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سندھ ہائیکورٹ: ڈاکٹرعاصم کی پاسپورٹ جمع نہ کرانےکی درخواست مسترد

شائع March 30, 2017

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق مشیر پیٹرولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی پاسپورٹ جمع نہ کرانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے معاملہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو بھیج دیا۔

‏سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم حسین کا پاسپورٹ جمع کرانے کے معاملے کی سماعت ہوئی۔

ڈاکٹر عاصم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دہشت گردوں کا علاج کرانے کے مقدمے میں بھی ڈاکٹر عاصم کو پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا اور عدالتی حکم پر پاسپورٹس انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کرائے گئے جبکہ ناظر ہائیکورٹ نے بھی دوسرے بنچ کے حکم پر پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ‏عدالتی حکم میں ترمیم کرکے ضمانتی مچلکوں کی تصدیق اور ریلیز آرڈر جاری کیا جائے۔

تاہم درخواست پر سماعت کرنے والے جسٹس فاروق شاہ نے ریمارکس دیئے کہ فیصلے میں ترمیم نہیں کی جاسکتی، جسٹس کے کے آغا کے تحریر کردہ فیصلے میں ایک کوما بھی تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

مزید پڑھیں: دہشت گردوں کا علاج کیس: ڈاکٹر عاصم کی رہائی کا حکم

یاد رہے کہ گذشتہ روز سندھ ہائیکورٹ نے طبی بنیادوں پر سابق وزیر پیٹرولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں درخواست ضمانت منظور کی تھی۔

احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 462 ارب روپے کی کرپشن اور جامشورو جوائنٹ وینچر میں 17 ارب کی کرپشن کے دو ریفرنسز دائر تھے۔

سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف دو مقدمات کی سماعت ریفری جج جسٹس آفتاب گورڑ نے کی اور 25، 25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کی درخواست ضمانت کو منظور کرلیا۔

جسٹس آفتاب گورڑ نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی منظوری کا فیصلہ دیا، جبکہ فیصلہ جسٹس فاروق شاہ نے پڑھ کر سنایا۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن ریفرنس کیس: ڈاکٹر عاصم پر فرد جرم عائد

خیال رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈویژن بینچ کے اختلافی فیصلے کے بعد جسٹس آفتاب احمد گورڑ کو ریفری جج مقرر کیا تھا۔

اس سے قبل ڈویژن بینچ کے جسٹس فاروق شاہ کی سربراہی میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت پر اختلافی فیصلہ سامنے آیا تھا، جسٹس فاروق شاہ نے درخواست ضمانت مسترد کرنے جبکہ جسٹس کے کے آغا نے ڈاکٹر عاصم کو ضمانت دینے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے تقرری کے بعد ریفری جج نے کرپشن ریفرنسز میں ضمانت کے لیے دائر درخواست کی از سر نو سماعت کی اور فریقین کے دلائل سنے۔

استغاثہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل میں بھی علاج معالجے کی تمام سہولیات موجود ہیں، تاہم ہائیکورٹ نے ضمانت منظور کرلی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024