• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پھیپھڑوں کا چھپا ہوا فنکشن پہلی بار سامنے آگیا

شائع March 25, 2017
امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

ویسے تو مانا جاتا ہے کہ پھیپھڑے سانس لینے میں مدد دینے والا عضو ہے مگر ایسا لگتا ہے کہ وہ ایک اور کام کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔

جی ہاں اس سے پہلے یہ بات کسی کو معلوم نہیں تھی کہ پھیپھڑے درحقیقت خون بنانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔

امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ دریافت ہوا کہ چوہوں کے پھیپھڑوں میں ایک اور فیچر بھی چھپا ہے اور وہ خون بنانے میں مدد دیتا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال کے شروع میں ماہرین طب نے انسانی جسم میں ایک نیا عضو دریافت کرنے کا اعلان کیا تھا اور اب ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے۔

تحقیق کے مطابق پھیپھڑے plateletکی پچاس فیصد سے زیادہ مقدار بنانے کا کام کرتے ہیں، یہ وہ ذرات ہیں جن کے گرد جھلی ہوتی ہے اور خون میں گردش کرتے رہتے ہیں اور زخم سے خون کے بہاﺅ کو روکنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔

تو آسان الفاظ میں پھیپھڑے صرف سانس لینے میں مدد دینے والے بیگ نہیں بلکہ ہماری شریانوں کے نظام کو بھی سنبھالتے ہیں۔

مگر بات یہاں ختم نہیں ہوتی محققین نے ایسے اسٹیم سیلز کو کی بھی شناخت کی جو ہر طرح کے خلیات سے مختلف ہوتے ہیں اور خون کو خون کے خلیات میں تبدیل کرلیتے ہیں۔

بون میرو کے بارے میں سوچا جاتا ہے کہ وہ ایسے اسٹیم سیلز کا بنیادی ذریعہ ہے مگر اس نئی دریافت سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر بون میرو کو نقصن پہنچ جائے اور معمول کے خون کے خلیات بنانے کی صلاحیت کھو دے تو پمارے پھیپھڑے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے آگے آتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ دریافت واضح طورپر بتاتی ہے کہ پھیپھڑے صرف سانس لینے میں مدد نہیں دیتے بلکہ خون کے اہم پہلوﺅں کی تشکیل کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ بات چوہوں میں سامنے آئی ہے تاہم اس جانور کا جسمانی نظام حیران کن حد تک انسانوں سے مشابہہ ہوتا ہے اور اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ انسانی پھیپھڑوں بھی اس خفیہ صلاحیت سے لیس ہوسکتے ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے نیچر میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024