• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

سی آئی اے ہیکنگ: کمپنیوں کا خامیاں دور کرنے کا عزم

شائع March 8, 2017

وکی لیکس کی جانب سے آئی فونز اور دیگر ڈیوائسز کو سی آئی اے کی جانب سے مبینہ طور پر ہیک کیے جانے کی رپورٹس کے اجراءپر ایپل اور سام سنگ نے اپنی مصنوعات میں موجود خامیاں دور کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

منگل کو وکی لیکس کی جانب سے سی آئی اے کی ہیکنگ طریقہ کار کے حوالے سے فائلز جاری کی گئی تھیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ادارہ مختلف کمپنیوں کی ڈیوائسز کے ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر سسٹمز یں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھاتا ہے۔

ایپل نے اس پر اپنے ردعمل کا اظہار ایک بیان میں کیا ' اگرچہ ہمارے ابتدائی تجزیے سے عندیہ ملتا ہے کہ لیک میں سامنے آنے والے بیشتر مسائل کو پہلے ہی نئے آئی او ایس سسٹم میں حل کیا جاچکا ہے، مگر ہم ہر قسم کی کمزوریوں پر قابو پانے کے لیے اپنے کام کو جاری رکھیں گے'۔

بیان میں مزید کہا گیا ' ہم ہمیشہ اپنے صارفین پر نئے آئی او ایس سسٹم کو ڈاﺅن لوڈ کرنے کے لیے زور ڈالتے ہیں تاکہ وہ تازہ ترین سیکیورٹی اپ ڈیٹس کو حاصل کرسکیں'۔

سام سنگ نے اپنے بیان میں یہ کہا ' صارفین کی پرائیویسی کا تحفظ اور ہماری ڈیوائسز کی سیکیورٹی سام سنگ کی اولین ترجیح ہے، ہم رپورٹ سے آگاہ ہیں اور اس معاملے کو فوری طور پر دیکھ رہے ہیں'۔

سی آئی اے نے وکی لیکس کی جانب سے جاری فائلز کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

ان دستاویزات کے مطابق سی آئی اے نے ایک ہزار سے زائد میل وئیر سسٹمز، وائرسز، ٹروجنز اور دیگر سافٹ وئیر بنا رکھے ہیں تاکہ الیکٹرونک مصنوعات کے سسٹم میں مداخلت اور کنٹرول سنبھالا جاسکے۔

ان ہیکنگ ٹولز سے مبینہ طور پر آئی فونز اور اینڈرائیڈ فونز کو ہدف بنایا جاتا ہے جبکہ مائیکروسافٹ وئیر اور سام سنگ کے اسمارٹ ٹیلیویژنز کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024