بریسٹ کینسر کا خطرہ کم کرنے والی غذا
خواتین میں بریسٹ کینسر سرطان کی سب سے عام قسم ہے تاہم پھلوں، سبزیوں، مچھلی اور زیتون کے تیل پر مشتمل غذا کا استعمال اس خطرے کو کم کردیتا ہے۔
یہ دعویٰ نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ماسٹریچ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین صحت بخش غذا کا استعمال کرتی ہے ان میں اس جان لیوا کینسر کا خطرہ 40 فیصد کم ہوتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر آٹھ میں سے ایک خاتون کو زندگی میں کسی موقع پر اس مرض کے خطرے کا سامنا ہوتا ہے اور یہ شرح ایشیاءمیں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ ہر سال لگ بھگ 40 ہزار خواتین اس مرض کے نتیجے میں ہلاک ہوتی ہیں اور سب سے بدترین امر یہ ہے کہ نوجوان خواتین میں بھی یہ شرح بڑھ رہی ہے۔
اس نئی تحقیق میں بیس سال سے زائد عمر کی 62 ہزار خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ لے کر جانا گیا کہ خوراک اس مرض کا خطرہ بڑھانے یا کم کرنے میں کس حد تک اثرانداز ہوتی ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو خواتین پھلوں، سبزیوں، مچھلی، بیجوں، متعدل مقدار میں دودھ، چکن، سرخ گوشت (کم مقدار) اور زیتون کے تیل پر مشتمل غذا جسے بحیرہ روم کے باسی استعمال کرتے ہیں، کا استعمال کریں تو اس کینسر کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
عام طور پر خواتین میں ای آر نیگیٹیو بریسٹ کینسر جان لیوا ثابت ہوتا ہے اور اس کا علاج بھی مشکل ہوتا ہے۔
اوپر درج کی گئی غذا دماغ،، دل اور جوڑوں کے امراض کے حوالے سے بھی مفید ثابت ہوچکی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اس غذا اور ایسٹروجن ریسپیٹر (بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھانے والا عنصر) کے درمینا مضبوط تعلق دریافت ہوا ہے اور یہ اس مرض کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہوئی۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔