• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

جرمانے کیخلاف دائر ایان علی کی اپیل خارج

شائع February 27, 2017

راولپنڈی: کرنسی اسمگلنگ کیس کی مرکزی ملزم ایان علی کے دبئی جانے کے بعد ان کے وکیل لطیف کھوسہ کی بھی اس حوالے سے جاری ایک کیس میں دلچسپی ختم ہوگئی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ماڈل گرل ایان علی کے دبئی منتقل ہونے کے بعد وکیل لطیف کھوسہ کی کیسز میں دلچسپی ختم ہوگئی ہے جس کے بعد عدالت نے وکیل کی مسلسل عدم حاضری پر ایان علی کی اپیل خارج کردی۔

جسٹس ملک منظور کی سربراہی میں 2 رکنی اپیلیٹ بینچ نے ایان علی کی جانب سے دائر اپیل کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایان علی پر ساڑھے 5 کروڑ جرمانہ عائد

اپیلیٹ کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے 5 کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے کے خلاف ایان علی کی اپیل وکیل کی عدم پیروی پر خارج کردی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ بظاہر لگتا ہے وکیل ایان علی کو اب کیس میں دلچسپی نہیں رہی لہٰذا عدم پیروی پر ایان علی کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں کرنسی اسمگلنگ ریفرنس کے سلسلے میں سپر ماڈل ایان علی کو کسٹم کلکٹر نے 5لاکھ 6ہزار 800امریکی ڈالرز (تقریباً 5کروڑ 30لاکھ روپے) جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

راولپنڈی کے ٹریبیونل نے کرنسی اسمگلنگ ریفرنس کی سماعت کی تھی اور عدالت نے پیشی پر ملزمہ کی متواتر غیر حاضری پر یک طرفہ فیصلہ سناتے ہوئے ایان علی سے برآمد ہونے والی رقم 5لاکھ 6ہزار 800امریکی ڈالرز ضبط کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر اسی رقم کے مساوی 5کروڑ 30 لاکھ روپے (5لاکھ 6ہزار 800امریکی ڈالرز) جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

بعد ازاں ایان علی نے اس جرمانے کو اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

خیال رہے کہ 30 جنوری کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزارت داخلہ کی درخواست مسترد کرکے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا اور سپر ماڈل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد وہ گزشتہ دنوں براستہ سری لنکا دبئی روانہ ہوگئی تھیں۔

ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ سے زائد امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

ملزمہ کی گرفتاری کے وقت ان کے 3 پاسپورٹ بھی ضبط کیے گئے تھے جن میں سے ایک کارآمد جبکہ دو منسوخ شدہ تھے جن پر ویزے لگے ہوئے تھے۔

ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انھیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا تھا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔


کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024