• KHI: Asr 4:14pm Maghrib 5:50pm
  • LHR: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:14pm Maghrib 5:50pm
  • LHR: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

مہیش بھٹ پاکستانی فنکاروں پر پابندی ختم کرنے کے لیے کوشاں

شائع February 26, 2017

مہیش بھٹ بولی وڈ میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے مخالف ہیں اور اپنی رائے کا بلاجھجک اظہار کرتے ہیں۔

اب انہوں نے اس پابندی کو چیلنج کرنے کے حوالے سے عملی اقدام بھی کیا ہے۔

ڈی این اے انڈیا کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان امن کے خیال پر مبنی ایک پلے ملنے دو کے لیے مہیش بھٹ نے پاکستانی فنکاروں علی ظفر اور شفقت امانت علی کو گلوکاری کے لیے مدعو کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مہیش بھٹ نے علی ظفر کو کال کرکے گانے کی پیشکش کی جس پر پاکستانی گلوکار نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔

اسی طرح شفقت امانت علی بھٹ نے بھی مفت میں گانے کی حامی بھری ہے۔

دہلی سے تعلق رکھنے والے اداکار عمران زاہد جو کہ اس پراجیکٹ پر مہیش بھٹ کے ساتھ کام کررہے ہیں، نے اس خبر کی تصدیق کی ' مہیش صاحب نے جن پاکستانی فنکاروں سے رابطہ کیا، انہوں نے پرجوش انداز میں ردعمل ظاہر کیا، شفقت امانت علی کے منیجر کا کہنا تھا کہ گلوکار اس گانے کے لیے کوئی معاوضہ نہیں چاہتے، ہم راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم کو بھی اس پراجیکٹ کا حصہ بنانا چاہتے ہیں'۔

زاہد عمران کا ماننا ہے کہ یہ پابندی غیر منطقی ہے اور پاکستانی صلاحیت کو استعمال کرنے کے منصوبے پر اس کے کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا ' ہم پاکستانی فنکاروں کی آواز ملنے دو میں استعمال کرنے جارہے ہیں جو کہ آٹھ جون کو دہلی اور 23 جون کو ممبئی میں اسٹیج ہوگا، مزید برآں بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد نہیں کی، جب حکومت نے اس معاملے پر واضح موقف اختیار کیا ہے تو پھر احتجاج کا کیا امکان رہ جاتا ہے؟'

انہوں نے مزید بتایا 'بھٹ صاحب کے لیے احتجاجی مظاہرے نئے نہیں، پاکستان کے ساتھ ثقافتی سطح پر دوبارہ بات چیت شروع ہونی چاہئے، دہلی حکومت دارالحکومت میں ہمارے اقدام کی حمایت کررہی ہے جبکہ مغربی بنگال کی ممتا بینرجی نے بھی ہمارے مشن کے لیے تعاون کی پیشکش کی ہے'۔

دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان نے اس سے اتفاق نہیں کیا ' پاکستان سے تعلقات اس حد تک خراب ہوچکے ہیں کہ اب پاکستان کو عالمی سطح پر دہشتگرد ریاست قرار دلانے کے لیے تحریک چل رہی ہے، موجودہ بحران کو دیکھتے ہوئے میرا نہیں خیال کہ ہمیں پاکستانی فنکاروں کو یہاں آنے دینا چاہئے'۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024