'دشمن افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال کررہا ہے'
اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، افغان حکومت دہشت گرد عناصر کے خلاف کاروائی کرے تو پاکستان بھرپور تعاون کرے گا۔
دفترخارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ 'بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر عام شہریوں کو نشانہ بنانا،کشمیر میں مظالم اور پاکستان میں مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے مزید کہا کہ ' بھارت ایل او سی پرجان بوجھ کر دیہات اورعام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے جس پر پاکستان بارہا بھارت سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا چکا ہے'۔
مزید پڑھیں: کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 3 پاکستانی فوجی جاں بحق
انہوں نے کہا کہ 'بھارت کی جانب سے اسلحے کے انبار لگانا خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کو فروغ دے گا، کلبھوشن یادیو نے بھی اپنے بیان میں سی پیک کو سبوتاژ کرنےکی کوششوں کا اعتراف کیا تھا'۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان نفیس زکریا نے بتایا کہ '4 فریقی مذاکرات میں افغانستان میں علاقائی سلامتی پر بات چیت کی گئی، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے کسی بھی کوشش کا خیر مقدم کرتا ہے'۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ 'دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار افغانستان میں موجود ہے، پاکستان نے افغانستان سے ان تنظیموں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے'۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں لاہور کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی کے واقعات اور ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ کی بھی مذمت کی گئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوئے تھے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ تمام رکن ملکوں نے اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی ہے جو آئندہ ماہ کی پہلی تاریخ کو اسلام آباد میں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں مرچوں بھرے ہتھیاروں کے استعمال پر غور
ترجمان نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، دشمن افغانستان کی کشیدہ صورتحال سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں کے لئے استعمال کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے مکمل عزم کے ساتھ دہشت گردوں سے نمٹنے کی ہدایات دی ہیں جس پر ہماری جرات مند مسلح افواج اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے ادارے عمل پیرا ہیں۔
پاک افغان سرحد کی بندش کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نفیس زکریا نے کہا کہ 'پاک افغان سرحد دوبارہ کھولنے کا فیصلہ وقت آنے پر کیا جائے گا'۔
اقتصادی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس رکوانے کے لئے حالیہ دہشت گردی کے حملوں میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ متعلقہ حکام معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ہم فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دینا چاہتے، تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں بھارت کے ملوث ہونے اور دہشت گردوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے بارے میں سب جانتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کو احساس ہونا چاہیے کہ خطے میں امن اس کے اپنے مفاد میں ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی سخت مذمت کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے 2017 کے ابتدائی دو ماہ میں 22 بے گناہ کشمیریوں کو موت کی نیند سلادیا جو قابل مذمت ہے۔
نفیس زکریا نے کہا کہ بھارتی فورسز نوجوانوں اور بچوں کو مسلسل پیلیٹ گنز کا نشانہ بنارہی ہے۔