• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

زمین سے مماثلت رکھنے والے 7 سیارے دریافت

شائع February 23, 2017
— فوٹو: بشکریہ ناسا
— فوٹو: بشکریہ ناسا

ماہرین فلکیات نے ایک ہی ستارے کے گرد زمین کے سائز جتنے 7 سیاروں کا نظام دریافت کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق تمام ساتوں سیارے زمین کے سائز اور ہجم سے مماثلت رکھتے ہیں اور جن کا زیادہ تر علاقہ پتھریلا ہے۔

تحقیقی جریدے ’نیچر‘ کی رپورٹ کے مطابق ان سیاروں میں سے 3 کا ماحول پانی کی موجودگی کے باعث زندگی کے لیے سازگار ہوسکتا ہے۔

ان سیاروں کی زمین سے قربت اور ان کے سُرخ بونے ستارے (Trappist-1) کا مدھم پَن ماہر فلکیات کو ان سیاروں کا ماحول اور حیاتیاتی سرگرمیوں سے متعلق تحقیق میں مدد فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: زمین کا '8 واں براعظم' سامنے آگیا

یونیورسٹی آف کیمبرج کے سائنسدان اماؤری ٹرائیوڈ نے دریافت سے متعلق کہا کہ ’ہم نے دوسرے سیاروں پر زندگی کے آثار کی کھوج لگانے کے حوالے سے اہم قدم اٹھا لیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس کے بعد میرے خیال میں اب ایسا کوئی سیارہ نہیں ہے جس کی کھوج لگانا ضروری ہو، کیونکہ ہم نے صحیح ہدف حاصل کرلیا ہے۔‘

(Trappist-1) نظام میں، جو زمین سے 39 نوری سال دور ہے، ایک ہی ستارے کے گرد سب سے زیادہ زمین سے مماثلت رکھنے والے سیارے موجود ہیں۔

یہ اس لحاظ سے بھی ’معتدل زون‘ ہے کہ یہ نہ ہی اتنا گرم ہے جہاں پانی فوراً بھاپ بن جائے اور نہ ہی اتنا سرد ہے کہ ہر چیز منجمد ہوجائے۔

اس دریافت سے اس بات کو بھی تقویت ملتی ہے کہ ہماری کہکشاں میں ایسے کئی سیارے موجود ہیں، جہاں زندگی کے آثار موجود ہوسکتے ہیں۔

ماہر فلکیات اور بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیگے کے پروفیسر مائیکل گِلن اور ان کی ٹیم نے 2010 میں Trappist-1 کا مطالعہ شروع کیا تھا اور مئی 2016 میں اس کے گرد گھومتے ہوئے 3 سیارے دریافت کیے تھے، لیکن ان سے متعلق ٹھوس شواہد نہ ملنے کے باعث انہوں نے اس مطالعے کے لیے مختص دوربین سے اس کا مطالعہ جاری رکھا اور مزید سیارے دریافت کیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024