• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

ہم جنس پرستی دکھانے پر ہم ٹی وی کو نوٹس

شائع February 20, 2017

پاکستان الیکٹرانک میڈیا اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ہم ٹی وی چینل کے ڈرامہ سیریز 'کتنی گرہیں باقی ہیں' کی ایک قسط ’چیونگم‘ میں ہم جنس پرستی کے موضوع پر مبنی مواد نشر کرنے پر نوٹس جاری کردیا۔

رات 9 سے 10 بجے ہم ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریز ’کتنی گرہیں باقی ہیں' میں ایک قسط ’چیونگم‘ میں دو خواتین کی کہانی کو پیش کیا گیا، جنہوں نے اس ڈرامے میں ہم جنس پرست کا کردار ادا کیا۔

اس موضوع پر چینل کو پیمرا کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا۔

نوٹس کے مطابق پیمرا کو اس کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں ڈرامے کے موضوع اور مناظر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہا گیا کہ اس طرح کے ڈراموں کو ٹی وی پر پیش کرنا کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں ہے۔

شکایت کنندگان نے پیمرا سے ہم ٹی وی چینل کے خلاف مروجہ قوانین کے تحت سخت قانونی کارروائی کی استدعا کی تھی۔

مزید پڑھیں: ڈراما اڈاری کو 'غیراخلاقی مواد' پر پیمرا کا نوٹس

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ پیمرا نے ہم ٹی وی کو اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے حساس اور متنازع موضوع پر ڈرامہ سیریل نشر کرنے پر تنبیہہ جاری کی تھی جسے چینل نے سراسر نظر انداز کرتے ہوئے اسی نوعیت کے ایک اور موضوع پر ڈرامہ نشر کیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ پیمرا آرڈیننس 2002، پیمرا (ترمیمی) ایکٹ 2007 اور الیکٹرانک میڈیا ضابطۂ اخلاق 2015 کے مطابق ٹی وی چینلز کو لائسنس دینے کا مقصد لوگوں تک اطلاعات کی فراہمی، تعلیم دینا اور سستی اور معیاری تفریح فراہم کرنا ہے۔

پیمرا نے جواب کے لیے ہم ٹی وی کو 27 فروری 2017 تک کا وقت دیا ہے۔

خیال رہے کہ پیمرا اس سے قبل ہم ٹی وی کو بچوں کے استحصال پر بننے والے ڈرامے ’اڈاری‘ میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کی عکاسی پر بھی نوٹس جاری کرچکا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

KHAN Feb 20, 2017 06:17pm
السلام علیکم: دنیا میں حقیقتیں اور بھی ہیں مگر ان سب کو ٹی وی پر دکھانا ممکن نہیں ۔ پاکستان ٹی وی چینلز کو اپنے لیے ایک حد مقرر کرنا ہوگی ، دوسری صورت میں حکومت سمیت عوام بھی اس کا نوٹس لے سکتے ہیں۔ برائے مہربانی پاکستانی ٹی وی چینلز جنس میں سر کھپانے کے بجائے عام فرد کے لیے کچھ ایسا پیش کریں جس سے ان کی زندگی میں بہتری آئے۔ ہمارے ادب میں صرف منٹو اور عصمت چغتائی ہی نہیں بلکہ ہزاروں بہترین ادیب موجود ہیں۔ خیرخواہ
بتول فاطمہ Feb 20, 2017 08:01pm
میں نے یہ ڈرامہ دیکھا ہے جو کسی بھی طرح ہماری روایات کے مطابق نہیں۔ لیکن عجیب پہلو یہ ہے کہ ڈرامے کی لکھاری نے بڑی چالاکی سے اس عمل کی وجہ خاتون کے شوہرکو قرار دیا ہے۔ جبکہ دونوں خواتین ایک دوسرے کی کالج سے دوست ہیں اور شادی سے پہلے بھی وہ ساتھ رہتی تھیں۔ اس چینل کے اکثر ڈراموں میں پاکستانی مردوں کو شیطان، منفی اور ولِن کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جو کسی بھی طرح معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024