بین الاقوامی سکیئرز مالم جبہ کی خوبصورتی کے دلدادہ
مالم جبہ میں منعقدہ سکی چمپیئن شپ میں غیرملکی سکیئرز کی شرکت سے یہاں کی خوب صورتی کو چار چاند لگ گئے ہیں اور ان میں سے بعض نے 'سکی کی جنت' اور دیگر نے اس کو 'دنیا کے خوبصورت ترین سلوپس میں سے ایک' کا اعزاز دیا۔
مالم جبہ کی پہاڑی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 26 جنوری سے 3 فروری 2017 تک 'مالم جبہ انٹرنیشنل الپائن سکی کپ' جیسی بین الاقوامی سکی چمپیئن شپ منعقد ہوئی۔
مالم جبہ انٹرنیشنل الپائن سکی کپ میں پاکستان، مراکش، سلوواکیہ، سری لنکا، یونان، افغانستان، ترکی، یوکرین اور تاجکستان کے 60 سکیئرز نے حصہ لیا جن میں 50 مرد اور 10 خواتین شامل تھیں۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے چمپیئن شپ میں موجود انٹرنیشنل سکی فیڈریشن کے اہلکار اینتھونیئس نے کہا کہ 'اس میں کوئی شک نہیں کہ خوبصورت جنگلوں میں گھرا ہوا یہ سکی کا بہترین سلوپ ہے، مجھے پسند آیا، یہ انٹرنیشنل سکی فیڈریشن (ایف آئی ایس) کے معیار اور ورلڈ کلاس سلوپ ہے'۔
انھوں نے نشاندہی کی کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ مالم جبہ جانے والے راستوں کو ضرور دوبارہ تعمیر کرے جو خستہ حالت میں ہیں۔
افغانستان سے تعلق رکھنے والی سکیئر فاطمہ کا کہنا تھا کہ وہ مالم جبہ کی خوبصورتی سے متاثر ہوئی ہیں اور'یہ سلوپ شاندار ہے اور ماحول پرسکون ہے'۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'یہ سبز جنگل میں گھری ہوئی واقعی میں شاندار جگہ ہے اور لوگ بلاشبہ مہذہب اورمہمان نواز ہیں'۔
تاجکستان سے تعلق رکھنے والے سکیئربہارالدین نے بھی مالم جبہ کی خوبصورتی اور سکیئرز کو مہیا کردہ سہولیات کی تعریف کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وادی سوات واقعی میں ایک جنت ہے، میں نے دنیا کے کسی اور کونے میں سکی کے لیے اس جیسی جنت نہیں دیکھی، مالم جبہ میں تمام چیزیں دل کو چھونے والی ہیں اور میری خواہش ہوگی کہ میں باربار یہاں آؤں'۔
افغان سکیئرز نہ صرف مالم جبہ کی خوبصورتی کی تعریف کی بلکہ یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی سے بھی متاثر ہوئے۔
افغانستان کے محمد داؤدخان نے کہا کہ 'میں نے یہاں لوگوں میں مہمان نوازی اور محبت کو پایا، جس سے لگتا ہے کہ ہم دنیا میں ایک شاندار مکمل جگہ پر داخل ہوچکے ہیں'۔
چمپیئن شپ کے منتظمین نے کہا کہ کامیاب ایونٹ نے ثابت کردیا کہ پاکستان اور وادی سوات نہ صرف بہت خوبصورت ہیں بلکہ پرامن بھی ہیں۔
ایونٹ کے منتظمین میں سے ایک ائر کموڈور شاہد نسیم نے کہا کہ 'ہم نے دنیا کو دکھایا ہے کہ اب پاکستان ایک خوبصورت ترین اور محفوظ ملک ہے، پوری دنیا سے سیاح یہاں آسکتے ہیں اور یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی اور خوبصورتی سے محظوظ ہوسکتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ 'اس سال نلتر(سکیئرز کے لیے ایک اور مقام) میں بہت کم برف پڑی ہے اور وہ بہت دور بھی ہے اسی لیے ہم نے ایونٹ کو مالم جبہ منتقل کردیا، یہ جان کر خوشی ہوتی ہے کہ اب ہمارے پاس بین الاقوامی سطح کے دو سکی سلوپ ہیں اور ہم دونوں جگہوں پر مقابلے کرواسکتے ہیں'۔