• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

ٹرمپ دور میں شمالی کوریا کا پہلا بیلسٹک میزائل تجربہ

شائع February 12, 2017

سیئول: شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرکے ایک بار پھر خطے میں اپنے پڑوسی ممالک کو تشویش میں مبتلا کردیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شمالی کوریا نے اتوار کو بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں پہلا تجربہ ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میزائل تجربے کے بعد امریکا کی جانب سے کوئی خاص رد عمل سامنے نہیں آیا تاہم امریکی انتظامیہ کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو شمالی کوریا کی جانب سے اشتعال انگیزی کی توقع تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا پانچویں کامیاب جوہری تجربے کا اعلان

عہدے دار نے بتایا کہ شمالی کوریا کے خلاف کارروائی کے لیے کافی آپشنز زیر غور ہیں تاہم مکمل غور و فکر کے بعد ان کا اعلان کیا جائے گا تاکہ خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ ہو۔

جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق تجربہ کیا جانے والا میزائل بین البراعظمی بیلسٹک میزائل نہیں بلکہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا موسوڈن کلاس میزائل معلوم ہوتا ہے جو کہ بحیرہ جاپان میں جاکر گرا۔

جنوبی کورین فوج کے مطابق میزائل شمالی کوریا کے مغربی علاقے سے صبح آٹھ بجے سے قبل لانچ کیا گیا جو 500 کلو میٹر تک سفر کرنے کے بعد بحیرہ جاپان میں گرا۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ روز ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا پر امریکا کی نئی سخت ترین پابندیاں

ٹرمپ نے شنزو ایبے کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی یہ بات سمجھ لے اور جان لے کہ امریکا مکمل طور پر جاپان کے پیچھے کھڑا ہے جو 100 فیصد ہمارا عظیم اتحادی ہے'۔

جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی پاسداری کرے۔

اس حوالے سے چینی حکومت کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ کبھی بھی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرسکتا ہے تاہم اس کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئیٹ کیا تھا کہ 'ایسا نہیں ہوگا'۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024