• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

’پاکستان کو 2025 تک 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کا منصوبہ’

شائع February 9, 2017

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وژن 2025 کے تحت پاکستان کو دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کا منصوبہ ہے، حکومت منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بین الاقوامی اداروں کے چیف ایگزیکٹوز سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ حکومت نے 2013 میں سرمایہ کاری پالیسی کے تحت آزاد، روشن خیال اور دوستانہ پالیسی کا اعلان کیا، جس کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ٹیکس میں کمی سمیت مختلف سہولیات اور مراعات فراہم کی گئیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے، یہاں کی اکثریت کا تعلق متوسط طبقے سے ہے، سیاسی طور پر مستحکم ہونے کی وجہ سے یہاں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع ہیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے 2013 میں حکومت سنبھالی تو ملک کی معاشی حالت بد تر تھی، انہوں نے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے مسائل کو حل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان2050تک 16ویں بڑی معیشت‘

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی اسٹریٹجک جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے خطے میں کاروبار کے حوالے سے منفرد اہمیت رکھتا ہے، پاکستان کے ذریعے جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا سمیت چین کے 3 ارب لوگوں تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جس میں سے 35 بلین سے زائد سرمایہ کاری توانائی سے متعلق شعبوں میں کی جائے گی، اس منصوبے کے تحت روڈوں کا جال بچھایا جائے گا۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ 2018 سے 2025 کے درمیان معیشت میں 8 فیصد بہتری لاکر مہنگائی کی شرح 0 فیصد پر لے جانے کا منصوبہ ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ پرائس واٹر ہاؤس کوپرس ( پی ڈبلیو سی) نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کو 2030 کی دنیا کی 32 بڑی معیشتوں میں جگہ دی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں ترقی کی شرح 5.5 فیصد رہی اور خسارہ کم ہوکر صرف 4.2 فیصد رہ گیا، پہلے یہی خسارہ 8.6 فیصد زائد تھا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے پہلی بار50 ہزار کی حد عبور کی،ملک میں صارفین کی قوت خرید میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ 3 سال کے دوران ٹیکس وصولی میں اضافہ کیا، اور ٹیکس وصولی کی مجموعی پیداوار جو پہلے 9.8 فیصد تھی بڑھ کر 12.4 فیصد تک پہنچ گئی۔

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری لانے کے لئے مختلف زونزقائم کررہی ہے، حکومت بیرونی سرمایہ کاری لانے کے لئے پرعزم ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی معیشت کی خوش آئند کارکردگی

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث آج پاکستان کی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے، صنعتی شعبے نے نمایاں کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے سال 2016-2015 کے دوران اپنی معیشت میں 6.8 فیصد اضافہ کیا، جب کہ رواں برس اس میں مزید بہتری کی امید ہے۔

وزیر اعظم کے مطابق پاکستان میں مختلف شعبوں کے اندر بیرونی سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں، جب کہ پاکستان یورپ اور امریکی منڈیوں میں ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز لندن کے عالمی آڈیٹر ادارے پرائس واٹر ہاؤس کوپرس (پی ڈبلیو سی) کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان 2030 تک دنیا کی 20 ویں بڑی جب کہ 2050 تک دنیا کی 16 ویں بڑی معیشت بن جائے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2030 تک پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار 988 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر ایک ہزار 8 سو 70 ارب ڈالر ہوجائے گی جس وجہ سے وہ 20 ویں جب کہ 2050 تک مجموعی پیداوار 42کھرب (4ہزار 2سو ارب) ڈالر تک پہنچ جانے کی وجہ سے وہ 16 ویں بڑی معاشی طاقت بن جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024