افغانستان میں برفانی تودے گرنے سے 100 افراد ہلاک
کابل: پاکستان کی طرح پڑوسی ملک افغانستان میں بھی برفانی تودے گرنے سے 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغانستان کے مختلف صوبوں میں گزشتہ تین روز سے ہونے والے شدید برف باری کے بعد اب تودے گرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
وزیر مملکت برائے ڈیزاسٹر منیجمنٹ اینڈ ہیومن افیئرز کے ترجمان عمر محمدی نے بتایا کہ اتوار کے روز افغان صوبے نورستان میں ایک گاؤں برف میں دفن ہوگیا جس کے نتیجے میں وہاں 50 افراد ہلاک ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبہ نورستان کے دو گاؤں برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہوگئے جہاں سے اب تک 50 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ برفانی تودے گرنے سے 550 سے زائد جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ڈھائی ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی فصلیں بھی تباہ ہوچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ برفانی تودوں کی زد میں آکر 150 سے زائد گھر بھی تباہ ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چترال: برفانی تودہ گرنے سے 14 افراد ہلاک
برفانی تودہ گرنے کا ایک اور واقعہ صوبہ پروان میں پیش آیا جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔
صوبے کے گورنر محمد عصیم نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ٹیمیں بھیجی گئی تھیں تاہم شدید برف باری کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہوگئی ہیں۔
اس کے علاوہ صوبہ بدخشاں میں رات کے وقت گھروں پر برفانی تودہ گرنے کے نتیجے میں تین خواتین اور دو بچوں سمیت 18 افراد ہلاک ہوئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دور دراز کے علاقوں سے اطلاعات موصول ہونے میں تاخیر ہورہی ہے اور توقع ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
اتوار کو ملک بھر میں ہونے والی شدید برف باری کی وجہ سے افغانستان کی حکومت نے ملک میں عام تعطیل کا بھی اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ افغانستان کے تمام 22 صوبوں میں سخت سردی کی لہر جاری ہے یہاں تک کہ غیر متوقع طور پر صوبہ قندہار میں بھی برف باری ہورہی ہے۔
خیال رہے کہ اتور کے روز پاکستان کے علاقے چترال میں بھی برفانی تودے گرنے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔