• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

عامر لیاقت سمیت 'بول' کے 4 اہم افسران پر مقدمہ

شائع January 26, 2017

راولپنڈی کے تھانہ مورگاہ میں نجی ٹیلی ویژن چینل 'بول' کے اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور چینل مالک سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق ٹی وی اينکر عامرلياقت کے ساتھ ساتھ چینل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شعیب شیخ، سینئر ایگزیکٹو نائب صدور فیصل عزیز اور عامر ضیاء کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمات تھانہ مورگاہ میں وکیل جبران ناصر کی مدعیت میں درج کیے گئے اور اس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

مقدمہ کے مدعی ایڈووکیٹ محمد جبران ناصر نے موقف اپنایا کہ 'ملک کے مختلف صوبوں سے سوشل میڈیا پر آواز بلند کرنے والے 4 بلاگرز کو اغواء کر لیا گیا تھا جس کے بعد میں نے پریس کانفرنس کی اور سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی'۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت کیخلاف ’ہتک آمیز‘ مہم چلانے کی شکایت

انہوں نے موقف اپنایا کہ 'نجی ٹی وی چینل پر اینکر عامر لیاقت نے مجھ پر جھوٹے الزامات عائد کرنا شروع کر دیئے اور مجھے بھارت کا ایجنٹ قرار دے دیا'۔

ایف آئی آر میں جبران ناصر نے یہ بھی موقف اپنایا کہ 'عامر لياقت نے مجھے ملحد اور بھارت کا ايجنٹ قرار ديا اور اینکر نے ملک کا نام روشن کرنے والی شخصيات پر بھی بے بنياد الزامات لگائے'۔

جبران ناصر کی مدعیت میں مورگاہ پولیس نے عامر لیاقت سمیت 4 نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

جبران ناصر نے چند روز قبل بھی پیمرا میں عامر لیاقت حسین کے خلاف مبینہ طور پر ہتک آمیز اور دھمکی آمیز مہم چلانے کی شکایت درج کرائی تھی۔

پیمرا کے سندھ ریجن کے شکایات کونسل کو بھیجی گئی تحریری درخواست میں جبران ناصر کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ بلاگرز کے لاپتہ ہونے کے بعد عامر لیاقت نے ’بول ٹی وی‘ پر اپنے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ میں ان کے خلاف ہتک آمیز اور دھمکی آمیز مہم شروع کررکھی ہے اور مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے ملحد قرار دیا ہے، ساتھ ہی پاکستان اور اسلام مخالف ایجنڈا چلانے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایسے نہیں چلے گا': عامر لیاقت پر پابندی عائد

اسی طرح کی دیگر شکایات بھی پیمرا کو موصول ہوئی تھیں جس کے بعد جمعرات 26 جنوری کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بھی ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی پر عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

پیمرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بول نیوز پر نشر ہونے والے عامر لیاقت حسین کے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ پر فوری پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اگر نیوز چینل فیصلے کا اطلاق نہیں کرتا تو چینل کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا'۔

یاد رہے کہ پیمرا کو مذکورہ پروگرام اور اینکر کے خلاف سیکڑوں شکایات موصول ہوئی تھیں، جنہیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی شکایات کونسلز کو ضروری کارروائی کے لیے بھجوایا گیا تھا۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024