• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

جنسی ہراساں کرنےکےبعد معافی مانگی گئی،پی ٹی وی اینکر

شائع January 24, 2017

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کی اینکر تنزیلہ مظہر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف چلنے والی مہم سے انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ ان کے پاس پی ٹی وی کے ڈائریکٹر کرنٹ افیئرز آغا مسعود شورش پر عائد کیے گئے الزامات کے تمام ثبوت موجود ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی کی 2 خواتین اینکرز تنزیلہ مظہر اور یشفین جمال کی جانب سے چینل کی انتظامیہ کو ڈائریکٹر کرنٹ افئیرز پی ٹی وی آغا مسعود شورش کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت کی گئی تھی۔

جس کے بعد خواتین اینکرز کی جانب سے اس مسئلے کو سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے لایا گیا جس میں 'ٹوئٹر' قابل ذکر ہے جہاں تنزیلہ مظہر کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی تفصیلات دیکھ کر عوام کی جانب سے ان کی حمایت کی گئی۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں اس معاملے پر بات کرتے ہوئے تنزیلہ مظہر نے کہا 'آغا مسعود نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کرنے بعد مجھ سے معافی مانگی جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے'۔

ٹی اینکر کا کہنا تھا کہ 'کام کے دوران آغا مسعود شورش فحش زبان اور فحش مذاق کرتے ہیں اور مذاق کے نام پر جسمانی طور پر قریب ہونے کی کوشش کرتے ہیں، اس حوالے سے کئی لوگوں سے بات ہوئی جس کے بعد ہم نے اس معاملے کے خلاف آواز اٹھائی'۔

تنزیلہ مظہر نے کہا کہ 'پہلے ہم نے آغا مسعود کو خود سمجھانے کی کوشش کی اور ان تمام افراد کو بھی اس مسئلے سے آگاہ کیا جن کے متعلق ہمیں معلوم تھا کہ آغا مسعود ان کی بات سنیں گے، اس کے علاوہ ہم نے اس معاملے پر کئی وزراء سے بھی بات کی'۔

ٹی وی اینکر کے مطابق ان کی جانب سے شکایت کے بعد ہراساں کیے جانے کے معاملے پر ایک کمیٹی بنا کر رسمی سا جواب دے دیا گیا، اس کمیٹی کو 30 دن میں رپورٹ پیش کرنا ہوتی ہے اور 40 دن میں تمام کیس مکمل کرنا ہوتا ہے، لیکن ہماری جانب سے درخواست دائر کرنے کے بعد سے اب تک 2 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے، اس معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں:جنسی ہراساں کرنےکاالزام:پی ٹی وی ڈائریکٹر نیوزکی عارضی معطلی

انھوں نے مزید کہا کہ 'ریکارڈ پر موجود ہے کہ میں ارشد خان اور محمد مالک کے پاس آغا مسعود کی شکایت لے کر گئی تھی جس کے بعد انھیں تمام اینکر خواتین کے ساتھ ایک میٹنگ میں بلا کر تنبیہہ کی گئی تھی'۔

اس سے قبل بھی پی ٹی وی میں خواتین اینکرز کو ہراساں کیے جانے کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

گذشتہ برس جولائی میں اسلام آباد کی وفاقی محتسب عدالت نے دفتر میں خواتین کو ہراساں کرنے پر پی ٹی وی کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) نیوز اطہر فاروق بٹر کو 6 خواتین نیوز کاسٹرز کی درخواست پر معطل کر دیا تھا۔

اپنی شکایت میں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پی ٹی وی کی نیوز کاسٹرز کا کہنا تھا کہ اطہر فاروق نیوز کاسٹرز کے ساتھ توہین آمیز برتاؤۤ کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024