28ارب 88کروڑ کی لاگت، ملتان میٹرو بس کا افتتاح
ملتان: وزیراعظم نواز شریف نے ملتان میں میٹرو بس سروس کا افتتاح کردیا۔
چنگی نمبر 9 میں ہونے والی افتتاحی تقریب میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور وزیراعلیٰ شہباز شریف سمیت صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ تھے۔
افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم کوئی سیاست کرنے کے لیے نہیں آئے بلکہ ملتان کی عوام کی خدمت کے لیے اور آپ کو آپ کا حق میٹرو کا تحفہ دینے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور اور راولپنڈی کے بعد ملتان کے لیے شروع کیے گئے میٹرو بس منصوبے سے شہر کے 25 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، عوامی فلاح کے اس بڑے منصوبے پر 28 ارب 88 کروڑ روپے لاگت آئی ہے، وزیراعظم نے حسب روایت میٹرو بس میں خود سفر کرکے اس کا آغاز کیا، 18.5 کلومیٹر طویل ٹریک اور 21 اسٹیشنز پر مشتمل اس بس سروس کا کرایہ 20 روپے ہوگا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں ملتان کی عوام کو اور شہباز شریف کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، جنہوں نے کم سے کم وقت میں اس منصوبے کو مکمل کیا۔
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ میٹرو بننے سے قبل طالب علم، نوجوان اور غریب افراد کتنی مشکل سے سفر کرتے تھے اور کتنا کرایہ دے کر جاتے تھے، ہمیں اس بارے میں سوچنا چاہیئے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ میٹرو کا جال جتنا پھیلے گا، عوام کو اتنی ہی سہولیات میسر آئیں گی۔
نیا پاکستان کا دعویٰ کرنے والی سیاسی حریف جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملتان میں آکر دیکھیں یہ نیا پاکستان ہے۔
اس موقع پر مجمع میں 'میاں صاحب آئی لوو یو' کے بلند ہوتے نعروں پر نواز شریف نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی آپ سے اتنا ہی پیار کرتا ہوں، ’یہ میرے لیے بہت حوصلے کی بات ہے کہ لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں، یہ لو یو ہی ہے جو مجھے ہر جگہ لیے پھرتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ملتان کے جدید اور قدیم حصے مل رہے ہیں، جنوبی پنجاب کے اس اہم شہر کو خوبصورت بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔
موٹر وے لاہور پر جاری ترقیاتی کام سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موٹروے 1999 میں لاہور تک رک گئی تھی اور وہیں رکی ہوئی تھی، لیکن اب اس موٹرووے کا کام شروع ہوچکا ہے اور وہ بہت جلد ملتان پہنچنے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرو بس منصوبہ: 'پاکستان بدل رہا ہے'
ساتھ ہی انہوں نے ملتان کے شہریوں کو پنڈی بھٹیاں سے بھی ایک ایکسریس وے کے ملتان پہنچنے کی نوید سنائی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنہیں ترقی کی سوجھ بوجھ نہیں وہ ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں، دھرنے کرتے ہیں اور الزامات لگاتے ہیں لیکن ایک دن ان کے معاملات بھی سب کے سامنے آجائیں گے۔
’حکومتوں کا یہ کام نہیں کہ صرف باتیں کریں‘
ملک میں توانائی کے بحران کی بہتر ہوتی صورتحال پر بات کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے اس سال 10 ہزار میگاواٹ بجلی ہمارے سسٹم میں داخل ہوگی، جب سے پاکستان بنا ہے 15 ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی نہیں بنائی گئی لیکن تین سال کی محنت کے بعد ہم اس سال سسٹم میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کریں گے۔
نواز شریف نے ماضی کی ابتر صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2013 سے پہلے لوڈ شیڈنگ بےقابو تھی اور ایسا لگتا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھتے بڑھتے 24 گھنٹوں تک پہنچ جائے گا لیکن آج آپ خود دیکھ لیں کہ کیا صورتحال ہے۔
اس موقع پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگلے سال زیرو لوڈ شیدنگ ہوگی۔
اپنے حریفوں پر تنقید کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ حکومتوں کا یہ کام نہیں کہ صرف باتیں کریں اور عوام کو دھرنوں میں لگادیا جائے
اس موقع پر نوازشریف نے ملتان کے شہریوں کو خوشخبری سناتے ہوئے اعلان کیا کہ جلد ہی ملتان میں نیشنل ہیلتھ انشورنس اسکیم آنے والی ہے جس سے غریبوں کے علاج معالجے میں مدد ہوسکے گی۔
’سیاست بدل چکی ہے‘
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیاستدان صرف تقریروں اور کھانوں اور ناشتوں کے لیے نہیں ہوتے، اب سیاست بدل چکی ہے اور جو کام کرے گا وہی رکے گا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا کراچی کیلئے میٹرو بس سروس کا اعلان
’ناقدین بھی میٹرو بس کی تعریف کرتے ہیں‘
اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان نے جو بڑے بڑے منصوبے مکمل کیے وہ تاریخ کا حصہ ہیں اور ناقدین بھی آج میٹرو بس منصوبے کی تعریف کرتے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں ذرائع مواصلات جدید ہوتے ہیں، ملتان میں منصوبے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے اور میں کوشش کروں گے کہ اگلے الیکشن سے قبل اس کا دوسرا مرحلہ مکمل ہوجائے۔
انہوں نے دھرنا کرنے والی سیاسی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’دو تین سال میں پاکستان کی قسمت کو کھوٹا اور پاکستان کا دھڑن تختہ کرنے کے لیے دھرنے کیے گئے اور وقت ضائع ہوا، اگر یہ دھرنے نہ ہوتے تو ملتان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں جاری ترقیاتی منصوبے مکمل ہوگئے ہوتے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ قرضے معاف کرنے والے احتساب کا مطالبہ کرتے ہیں،اب تک کیے گئے کاروبار اور تمام عہدوں کے باوجود بھی وزیراعظم نوازشریف نے ایک ڈھیلے کی کرپشن کی ہو تو میں اس کا ذمہ دار ہوں۔
ساتھ ہی انہوں نے ملک بھر سے وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں متحد ہونے کی درخواست کی۔
جاوید ہاشمی بھی تقریب کا حصہ
ملتان میٹرو بس کی افتتاحی تقریب میں جاوید ہاشمی بھی شریک تھے، وزیراعظم نوازشریف اور شہباز شریف نے اپنی تقاریر میں ابتدائی نشستوں پر بیٹھے جاوید ہاشمی کا تذکرہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے عام انتخابات 2013 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان مسلم لیگ(ن) کی وفاقی حکومت خلاف دارالحکومت اسلام آباد میں 126 روز تک دھرنا دیا تھا،جسے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد ختم کردیا گیا تھا، اس دھرنے کے وقت جاوید ہاشمی ان کی پارٹی میں شامل تھے۔
دوران دھرنا یہ اطلاعات آئی تھیں کہ جاوید ہاشمی فوج کے بطور ثالث کردار ادا کرنے کے معاملے پر پارٹی قیادت سے ناراض ہو کر اسلام آباد سے ملتان روانہ ہوگئے۔
بعد ازاں پی ٹی آئی نے دھرنے کے دوران فوج کی ثالثی کے انکشافات کرنے پر جاوید ہاشمی کی رکنیت معطل کردی تھی، جس کے بعد جاوید ہاشمی نے تحریک انصاف کو الوداع کہہ دیا تھا۔
تبصرے (1) بند ہیں