• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

’شناختی کارڈ کو رقم کی ادائیگی کا ذریعہ بنانے کا سمجھوتہ‘

شائع January 18, 2017

عالمی سطح پر رقوم کی ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے والی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ’ماسٹر کارڈ‘ نے شناختی کارڈ کے ذریعے رقوم کی ادائیگی ممکن بنانے کے حوالے سے پاکستان کے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) ٹیکنالوجیز کے ساتھ اشتراک کا اعلان کردیا۔

اس اقدام سے پاکستانی شہری اپنے شناختی کارڈ کے خصوصی 13 ہندسوں کو استعمال کرتے ہوئے فنانشل ٹرانسیکشنز اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی ادائیگیاں وصول کرسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسمارٹ شناختی کارڈ سستا

شہری اپنے قومی شناختی کارڈ کے ذریعے اندورن اور بیرون ملک رقوم بھیج اور وصول بھی کرسکیں گے اور یہ سروس شروع ہونے کے بعد انہیں منی ٹرانسفر کے لیے بینک یا کرنسی ایکسچینج جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

معاہدے کے ضوابط کے مطابق ماسٹر کارڈ، نادرا ٹیکنالوجیز کی زیر نگرانی جاری ہونے والے قومی شناختی کارڈ، پاسپورٹ اور دیگر دستاویز کی فیس کی آن لائن ادائیگی کے لیے اپنے نیکسٹ جنریشن پیمنٹ ٹیکنالوجیز کو بھی بروئے کار لائے گا۔

اس بات کا اعلان سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری سالانہ عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں کیا گیا، یہ فورم 17 سے 20 جنوری تک جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: نادر 'نادرا' کو ناچیز کا مشورہ

ماسٹر کارڈ کے کنٹری منیجر برائے پاکستان و افغانستان اورنگزیب خان نے بتایا کہ ’نادرا ٹیکنالوجیز کے ساتھ ہمارا اشتراک ہمارے اس عزم کا ثبوت ہے کہ ہم پاکستان میں محفوظ اور قابل بھروسہ آن لائن ادائیگی کا نظام قائم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’نئی سروس لانچ ہونے سے بیرون ملک سے ترسیلات زر بھیجنے اور وصول کرنے والوں کو بہت زیادہ آسانی ہوجائے گی اور یہ پاکستانیوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوگا کیوں کہ پاکستان ان ممالک میں سے ہے جہاں ترسیلات زر کا حجم بہت زیادہ ہے‘۔

اورنگزیب خان نے بتایا کہ ’قومی شناختی کارڈ میں رقوم کی ادائیگی کے فیچرز شامل کرنے کے بعد یہ فنانشل ٹرانسیکشن کے لیے ایک اہم اور کثیر المقاصد ذریعہ بن جائے گا جس کے ذریعے تیز ترین اور موثر انتقال زر ممکن ہوسکے گا‘۔


تبصرے (3) بند ہیں

KHAN Jan 18, 2017 07:48pm
السلام علیکم: نادرا کے افسران اور وزارت داخلہ سے گزارش ہے کہ اپنے کام سے کام رکھیں، پاکستانی شہریوں کو شناختی کارڈ بنانے کے لیے کتنا ذلیل ہونا پڑتا ہے، اس کی روداد کئی بار ’ڈان’ میں بیان کی جاچکی ہے، سائلین نماز سے قبل قطاریں بنائیں انتظار میں کھڑے رہتے ہیں مگر ان کا شناختی کارڈ بروقت نہیں بنتا، شناختی کارڈ بنانے کا بنیادی کام آج تک تو مکمل نہ کرسکیں، مگر ادھر ادھر کے معاملات میں خواہ مخواہ ٹانگیں اڑائی جارہی ہیں، بیرون یا اندرون ملک سے رقم بھیجنا اور اسی طرح کے دوسرے کام بینکوں اور کرنسی ایکسچینج یا اس سے وابستہ کمپنیوں کو ہی کرنے دیں۔ ایک اور بات ماسٹر کارڈ امریکی کمپنی ہے، کیا اس طرح نادرا کا ڈیٹا امریکا تک پہنچ نہیں جائے گا ( جو پہلی ہی پہنچ چکا ہے)۔ خیرخواہ
Ravi shankar Jan 18, 2017 08:40pm
پھر تو جعلی شناختی کارڈز والوں کی موجاں ہی موجاں
RIZ Jan 19, 2017 09:10am
waoo great, this will boost ecommerce in country,, and will add a great value,, great Job NADRA

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024