کراچی سرکلر ریلوے کے روٹ سے تجاوزات ہٹانے کا حکم
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے متعلقہ حکام کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کے روٹ کو کلیئر کرنے کے لیے تجاوزات ہٹانے کا حکم دے دیا۔
نیو سیکریٹریٹ میں کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے منصوبے کی فزیبلِٹی رپورٹ تیار کرنے کے لیے ساڑھے 4 کروڑ روپے کی بھی منظوری دی۔
کراچی سرکل ریلوے کے منصوبے کو حال ہی میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس کے دوران صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر شاہ نے وزیر اعلیٰ کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سرکلر ریلورے منصوبے کی کُل لمبائی 43 کلو میٹر ہے، جس میں سے 13 اعشاریہ 43 کلومیٹر مرکزی ریلوے لائن کے ساتھ مشترک ہے، جبکہ 29 اعشاریہ 69 کلومیٹر سرکلر ریلوے کا حصہ ہے۔
انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ منصوبے کے روٹ پر تجاوزات موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'کراچی سرکلر ریلوے سمیت 3 منصوبے سی پیک میں شامل'
ڈی ایس ریلوے کراچی نثار میمن کا کہنا تھا کہ منصوبے کے لیے کُل 360 ایکڑ زمین کی ضرورت ہے، جس میں سے 260 ایکڑ زمین پاکستان ریلوے جبکہ 100 ایکڑ مرکزی لائن کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی 67 ایکڑ زمین پر تجاوزات موجود ہیں، جن میں سے 47 ایکڑ زمین سرکلر ریلوے کی جبکہ 20 ایکڑ مرکزی لائن کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی زیر قبضہ زمین پر 4 ہزار 653 گھر اور 2 ہزار 997 دیگر تجاوزات قائم ہیں۔
نثار میمن نے مزید کہا کہ سرکلر ریلوے کے روٹ کے تقریباً 20 فیصد حصے پر تجاوزات قائم ہیں اور منصوبے کو تب ہی عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے جب ان تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کمشنر کراچی اعجاز خان کو ہدایت کی کہ وہ تمام ڈپٹی کمشنرز کا اجلاس بلائیں اور ان تجاوزات کے خاتمے کے لیے منصوبے تیار کرکے سات روز کے اندر رپورٹ پیش کریں۔
انہوں نے صوبائی سیکریٹری خزانہ کو منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لیے ساڑھے 4 کروڑ روپے جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔