• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'ترکی میں اغوا ہونے والے6 پاکستانی بازیاب'

شائع January 4, 2017

ترک پولیس نے استنبول میں کارروائی کرتے ہوئے 6 مغوی پاکستانی شہریوں کو بازیاب کرالیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ترک پولیس حکام نے استنبول میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل کو اس بات کی تصدیق کی کہ پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی میں 6 پاکستانیوں کو بازیاب کرایا گیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق ترک پولیس نے جن 6 پاکستانیوں کی بازیابی کی اطلاع دی ان میں فضل امین، عدیل احمد، محمد ذیشان، عابد، عثمان علی اور اشبر احمد شامل ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق ترک حکام اب کیس کو نمٹانے کے لیے قانونی تقاضے پورے کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں پاکستانیوں کا اغواء، گجرانوالہ میں 3 ایجنٹس گرفتار

بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی قونصلیٹ کے حکام ترک پولیس سے رابطے میں ہیں اور انہوں نے بازیاب ہونے والے پاکستانی شہریوں تک رسائی کی درخواست کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس معاملے میں ترک حکام کی بروقت کارروائی اور تعاون پر ان کا مشکور ہے۔

قبل ازیں پاکستان میں ترک سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا تھا کہ ترک پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران متعدد پاکستانی شہریوں کو بازیاب کرایا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی میں پاکستانی سفارتخانے کے حکام پولیس اسٹیشن جاکر بازیاب ہونے والے افراد کی شناخت کریں گے۔

مزید پڑھیں: ترکی میں متعدد پاکستانی شہری ’اغوا‘

واضح رہے کہ یہ گرفتاریاں اس معاملے کی ابتدائی تحقیقات سے حاصل ہونے والی معلومات کے ترک حکام کے ساتھ تبادلے کے بعد عمل میں آئیں۔

اس سے قبل ایف آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے گجرانوالہ سے اس واردات میں ملوث 3 افراد کو حراست میں لیا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل یہ خبریں منظر عام پر آئی تھیں کہ ترکی کی سرحد کے قریب چار سے پانچ پاکستانیوں کو مبینہ طور مشتبہ کرد شرپسندوں نے تاوان کے لیے اغوا کرلیا۔

میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گجرانوالہ اور وزیر آباد سے تعلق رکھنے والے متاثرہ افراد یورپ جارہے تھے، جہاں راستے میں انہیں مشتبہ کرد شرپسندوں نے روک کر اغوا کرلیا۔

یہ اطلاعات بھی آئی تھیں کہ ترک سرحد پر پیسے دینے سے انکار پر ترک اور افغان ایجنٹوں نے پاکستانی شہریوں پر بیہمانہ تشدد کرتے ہوئے ان کی ویڈیو لواحقین کو بھجوا دیں۔

اہل خانہ نے وڈیو دیکھتے ہی رقم کا انتظام کرنا شروع کردیا تھا کیوں کہ وہ خوف زدہ تھے کہ کہیں ان کے بچوں کو اغواء کار نقصان نہ پہنچادیں۔

یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ اغوا کاروں کی جانب سے پاکستانیوں کی رہائی کے لیے 20 لاکھ روپے فی کس مطالبہ کیا گیا تھا۔

متاثرہ خاندانوں نے حکومت سے ان کے عزیزوں کو اغوا کاروں کے چنگل سے آزاد کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ تاوان کی اتنی بڑی رقم ادا کرنے کے قابل نہیں۔

دفتر خارجہ نے معاملے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’حکومت پاکستانی شہریوں کے ترکی میں اغوا سے متعلق میڈیا رپورٹس سے بخوبی آگاہ ہے۔‘


کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024