• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
شائع February 24, 2017 اپ ڈیٹ September 7, 2017

جزیرہ استولہ: پاکستان کا ایک خفیہ گوہر

عباس علی طور

ہر کوئی پاکستان کے شمالی علاقہ جات کی خوبصورتی سے آشنا ہے مگر بہت تھوڑے ہی ایسے لوگ ہوں گے جنہوں نے اس ملک کے جنوب میں ساحلی کناروں کی دلفریب خوبصورتی اور پر کشش نظارے دیکھے ہوں۔

مقبول برطانوی ایڈوینچرر ٹریسی کرٹن ٹیلر سے ملاقات سے پہلے تک میں نے بھی پاکستان کے ساحلی کناروں کو دیکھنے کے بارے میں نہیں سوچا تھا، مگر انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے اس سے پہلے اس قدر خوبصورت ساحلی پٹی نہیں دیکھی تھی۔

میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ استولہ جزیرے پر جانے کا منصوبہ بنایا۔ استولہ بلوچستان کو چھونے والے بحیرہ عرب کے چند قیمتی خفیہ گوہروں میں سے ایک ہے۔

ہم نے اپنے سفر کا آغاز نومبر کی سرد صبح میں پسنی سے کشتی میں سوار ہو کر کیا۔ پسنی استولہ سے 35 کلومیٹر دور ایک ملاحی قصبہ ہے۔ کشتی جب مجھے پسنی سے تھوڑا دور لے گئی تو میں نے پیچھے مڑ کر اس قصبے کو دیکھا، جہاں جبلِ زرین (خوبصورت پہاڑ) شفاف ساحلی کنارے پر آب و تاب سے کھڑا تھا اور ارد گرد سنہری ریت کے ٹیلے نظر آئے جنہیں دیکھ کر میرے ذہن میں لوک عربی داستانوں کا تصور پیدا ہوا۔

سمندر سے پسنی کا نظارہ جہاں سنہری ریت کے ٹیلے نظر آ رہے ہیں— تصویر عباس علی طور
سمندر سے پسنی کا نظارہ جہاں سنہری ریت کے ٹیلے نظر آ رہے ہیں— تصویر عباس علی طور

کشتی کے کپتان نے ہمیں بتایا کہ موسم سرما میں سمندر پرسکون رہتا ہے اس طرح یہ جزیرے پر جانے کا ایک بہترین وقت ہوتا ہے۔

ہم جب کھلے سمندر پر پہنچے تو وہاں ہمارے اوپر پرسکون پرواز کرتے بحری بگلوں اور قریب ہی موجود مچھیروں کی کشتی، جس میں ایک شخص جال کو کھینچ رہا تھا، نے ہمارا استقبال کیا۔ بحری بگلے سمندر سے ایک یا دو مچھلیوں کے شکار کے لیے پانی میں غوطہ لگانے کے درست وقت کی تلاش میں خاموشی سے پانی میں نظریں جمائے مشاہدہ کر رہے تھے۔ ان میں سے چند اس کام میں کامیاب رہے، وہ نظارہ کافی حیران کن تھا۔

جب مزید آگے بڑھے تو میں نے مچھیروں کی بڑی بڑی کشتیاں گزرتے ہوئے دیکھیں۔ میرا دوست بخشی، جو فشریز ڈپارٹمنٹ میں ملازم ہے، نے ہمیں بتایا کہ ان کشتیوں کو ’لانچ‘ کہا جاتا ہے۔

ایک کشتی کو 15 سے 20 آدمیوں پرمشتمل ٹیم چلاتی ہے جو تمام دن مچھلی پکڑتے ہیں۔ پسنی کے ساحل سے پکڑی جانے والی مچھلیاں خاصی مقبولیت کی حامل ہیں اور برآمد بھی کی جاتی ہیں۔

ہم جیسے ہی استولہ کے ذرا قریب پہنچے اور جزیرے کے جانب دیکھا تو مجھے سمندر کے بیچوں بیچ ایک بلند و بالا ایک انوکھے طرز کی چٹان نظر آئی۔ ہم جب ذرا اور قریب پہنچے تو صاف و شفاف پانی کے فیروزی رنگ نے مجھے دنگ کر دیا اور میں نے خود کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ میں بحیرہ روم کے کسی ساحلی کنارے پر نہیں بلکہ پاکستان میں ہوں۔

استولہ کی چٹانوں سے پانیوں کا نظارہ — تصویر عباس علی طور
استولہ کی چٹانوں سے پانیوں کا نظارہ — تصویر عباس علی طور

استولہ کو جزیرہ ہفت تلار بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ وہ سات چھوٹی، چٹانی پہاڑیاں ہیں جو 15 مربع کلومیٹر کے جزیرے پر پھیلی ہیں۔

اس جگہ کی اس قدر نایاب خوبصورتی برقرار رہنے کی وجہ اس جزیرے کا دور دراز واقع ہونا ہے۔ کراچی سے پسنی پہنچنے کے لیے آپ کو 7 گھنٹے کی ڈرائیو درکار ہوتی ہے پھر وہاں سے استولہ تک آپ کو تین گھنٹے کشتی میں سفر کرنا پڑتا ہے۔

ہم جیسے ہی جزیرے پر پہنچے تو میں نے اسے اونچائی سے دیکھنا چاہا اس لیے میں ایک پہاڑی پر چڑھ گیا۔ نرم مٹی اور پھسلن بھری چٹانوں کی وجہ سے چڑھائی تھوڑی مشکل رہی۔

تھوڑی محنت کے بعد مجھے تھوڑی سپاٹ زمین مل گئی تھی۔ جب ہم اونچائی پر پہنچے اور وہاں سے اس کے ساحلی کناروں کو دیکھا جو اوپر سے اور بھی دلفریب لگ رہے تھے، تو ساری محنت وصول ہو گئی۔

اس خوبصورت نظارے کے لیے پیچیدہ چڑھائی عبور کرنے کا تجربہ کافی دلچسپ رہا — تصویر عباس علی طور
اس خوبصورت نظارے کے لیے پیچیدہ چڑھائی عبور کرنے کا تجربہ کافی دلچسپ رہا — تصویر عباس علی طور

لہروں کے حساب سے پانی کا رنگ اور ساحلی کنارے کا نقشہ پورے دن بدلتا رہتا ہے۔ یہاں قریب 20 فٹ گہری سمندر کی تہہ بھی نظر آ رہی ہوتی ہے۔

جزیرے پر نظاروں کے لیے کوئی بھی عمارت موجود نہیں ما سوائے ایک لائٹ ہاؤس کی باقیات کے جسے حکومت نے 1983 میں تعمیر کروایا تھا۔

پہاڑیوں پر چند گھنٹے گزارنے کے بعد ہم نیچے اتر آئے اور جزیرے کو دیگر اطراف سے دیکھنے کے لیے کشتی میں سوار ہو گئے۔ جزیرے کا ہر کونا اپنے سابقہ کونے سے زیادہ خوبصورت تھا۔ جزیرے کے شمالی کونے میں ساحل سمندر نہیں تھا۔

ہم نے پانی میں اسنورکلنگ کی۔ مختلف رنگوں کی مچھلیاں دیکھ کر تعجب ہو رہا تھا۔ ہم جب واپس کشتی پر پہنچے تو ملاح نے ہمیں چند تازہ پکڑی گئی مچھلیاں دکھائیں۔

ہم جب اسنورکلنگ میں مصروف تھے تب ہماری کشتی پر سوار ایک ملاح نے مچھلیاں پکڑی تھیں — تصویر عباس علی طور
ہم جب اسنورکلنگ میں مصروف تھے تب ہماری کشتی پر سوار ایک ملاح نے مچھلیاں پکڑی تھیں — تصویر عباس علی طور

چونکہ جزیرے پر کسی قسم کی سہولیات موجود نہیں ہیں اس لیے ہمیں پانی، خوراک سے لے کر کیمپنگ کا سارا سازو سامان تک باندھنا پڑا۔ ہم نے کشتی پر دوپہر کا کھانا کھایا۔ ہمارے ارد گرد جیلی فش اپنے ریشوں کی مدد سے تیر رہی تھی۔

اس نے میرے ایک دوست کو ڈنک بھی مارا جس کی وجہ سے ہورے 10 گھنٹوں تک اسے تکلیف سے گزرنا پڑا۔ جو لوگ پہلی بار یہاں آنے کا ارادہ رکھتے ہیں انہیں بتاتا چلوں کہ جیلی فش صرف دکھنے میں ہی خوبصورت نظر آتی ہیں۔

جزیرے پر کہیں کہیں سبزہ نظر آ جاتا ہے جو یہاں پر ہونے والی برسات کی دَین ہیں۔ اس جزیرے کے پاس تازہ پانی کا اپنا کہیں کوئی ذریعہ موجود نہیں۔ کیکر ہی ایسا واحد درخت ہے جو کہ اس طرح کے سخت حالات جھیل سکتا ہے۔

استولہ ایک مشکل مگر کیمپنگ اور فطرت کی سیاحت کے لیے ایک مقبول جگہ ہے۔ لوگ اکثر ساحلی کنارے پر کیمپنگ کرتے ہیں اور اسنورکلنگ، گہرے سمندر میں غوطہ خوری یا پھر پانی کے اندر جا کر مچھلیاں پکڑتے ہیں۔

جیسے جیسے استولہ کی مقبولیت حاصل ہوتی جا رہی ہے ویسے ویسے سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ امید ہے کہ اس طرح اس جزیرے کی خوبصورتی متاثر نہیں ہوگی۔

دوپہر میں جزیرے سے ٹکراتا سمندر پرسکون محسوس ہوتا ہے— تصویر عباس علی طور
دوپہر میں جزیرے سے ٹکراتا سمندر پرسکون محسوس ہوتا ہے— تصویر عباس علی طور

جزیرے کی سات پہاڑیوں سے غروبِ آفتاب کا ایک دلکش نظارہ— تصویر عباس علی طور
جزیرے کی سات پہاڑیوں سے غروبِ آفتاب کا ایک دلکش نظارہ— تصویر عباس علی طور

کیمپنک کرنے آنے والوں کی کشتی استولہ کی جانب گامزن ہے — تصویر عباس علی طور
کیمپنک کرنے آنے والوں کی کشتی استولہ کی جانب گامزن ہے — تصویر عباس علی طور

ملاح مچھلیوں کو پکڑنے کا جال سمندر میں پھینک رہے ہیں — تصویر عباس علی طور
ملاح مچھلیوں کو پکڑنے کا جال سمندر میں پھینک رہے ہیں — تصویر عباس علی طور

کشتی سے جزیرے کا ایک منظر— تصویر عباس علی طور
کشتی سے جزیرے کا ایک منظر— تصویر عباس علی طور

جزیرے کا یہ نظارہ جفاکش کوہ پیمانی کے بعد ہی نصیب ہوا — تصویر عباس علی طور
جزیرے کا یہ نظارہ جفاکش کوہ پیمانی کے بعد ہی نصیب ہوا — تصویر عباس علی طور

جزیرے پر موجود محدود سبزہ — تصویر عباس علی طور
جزیرے پر موجود محدود سبزہ — تصویر عباس علی طور

استولہ پہنچنے پر ایک بڑا انوکھا سا پتھر— تصویر عباس علی طور
استولہ پہنچنے پر ایک بڑا انوکھا سا پتھر— تصویر عباس علی طور

صاف شفاف، فیروزی رنگ کا پانی دور سے مزید گہرا ہوتا جاتا ہے— تصویر عباس علی طور
صاف شفاف، فیروزی رنگ کا پانی دور سے مزید گہرا ہوتا جاتا ہے— تصویر عباس علی طور

پاکستان کے دیگر حصوں کے برعکس یہاں پانی انتہائی صاف اور شفاف ہے — تصویر عباس علی طور
پاکستان کے دیگر حصوں کے برعکس یہاں پانی انتہائی صاف اور شفاف ہے — تصویر عباس علی طور

جزیرے پر کیمپنگ کے لیے ہمیں تمام ساز و سامان ساتھ لے جانا پڑا اور کھانا بھی خود پکانا پڑا تھا— تصویر عباس علی طور
جزیرے پر کیمپنگ کے لیے ہمیں تمام ساز و سامان ساتھ لے جانا پڑا اور کھانا بھی خود پکانا پڑا تھا— تصویر عباس علی طور

ہم جب کشتی پر جزیرے کی جانب جا رہے تھے تب بحری بگلے نچلی پرواز کے ساتھ پانی میں مچھلی تلاش کر رہے تھے — تصویر عباس علی طور
ہم جب کشتی پر جزیرے کی جانب جا رہے تھے تب بحری بگلے نچلی پرواز کے ساتھ پانی میں مچھلی تلاش کر رہے تھے — تصویر عباس علی طور

جزیرے پر موجود ہر پہاڑی دوسری سے الگ اور انوکھی تھی— تصویر عباس علی طور
جزیرے پر موجود ہر پہاڑی دوسری سے الگ اور انوکھی تھی— تصویر عباس علی طور

پہاڑیوں سے ایک خوبصورت منظر، ساتھ میں ملاحوں کی کشتیاں بھی نظر آ رہی ہیں — تصویر عباس علی طور
پہاڑیوں سے ایک خوبصورت منظر، ساتھ میں ملاحوں کی کشتیاں بھی نظر آ رہی ہیں — تصویر عباس علی طور

شام ڈھلے پانی پر گرتی سورج کی سنہری کرنون سے ایک خوبصورت منظر پیدا کر رہی تھیں — تصویر عباس علی طور
شام ڈھلے پانی پر گرتی سورج کی سنہری کرنون سے ایک خوبصورت منظر پیدا کر رہی تھیں — تصویر عباس علی طور

ساحل سمندر پر مختلف طرح کی سیپیاں پھیلی تھیں — تصویر عباس علی طور
ساحل سمندر پر مختلف طرح کی سیپیاں پھیلی تھیں — تصویر عباس علی طور

ساحل سمندر پر غروب آفتاب کا شاندار نظارہ — تصویر عباس علی طور
ساحل سمندر پر غروب آفتاب کا شاندار نظارہ — تصویر عباس علی طور


اگر آپ نے کبھی پاکستان کے خوبصورت دور دراز علاقوں کا رخ کیا ہے اور اپنا تجربہ دیگر لوگوں سے شیئر کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی تحریر بمعہ تصاویر [email protected] پر ای میل کریں۔


لکھاری پیشے کے اعتبار سے ایروناٹیکل انجینئر ہیں اور سیاحت اور فوٹوگرافی کا شوق رکھتے ہیں۔ آپ انہیں انسٹاگرام پر فالو کر سکتے ہیں abbasalitoor@


ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دیے گئے کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

عباس علی طور

لکھاری پیشے کے اعتبار سے ایرونوٹیکل انجینئر ہیں اور سیاحت اور فوٹوگرافری کا شوق رکھتے ہیں۔ آپ انہیں انسٹاگرام پر فالو کر سکتے ہیں @abbasalitoor۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (40) بند ہیں

rabia jamil Feb 24, 2017 12:53pm
زبردست
Hanif Feb 24, 2017 12:58pm
Wonderful exploring. Great !!
Hidayat Ullah Khattak Feb 24, 2017 01:04pm
Nice to hear that Pakistan has still such beautiful island in its Geography...
Nomi Malik Feb 24, 2017 03:56pm
Can't believe its Pakistan !! Great Post yr
muhammad amjad Feb 24, 2017 04:03pm
ALLAH PAK ITNAY ACHHAY PAKISTAN KO ACCHAY AWAM OR HUKUMRAN ATA FARMAYE. AMIN
Kashif Salik Feb 24, 2017 06:13pm
Wah kia baat ha Balochistan ki aur Pakistan
ARA Feb 24, 2017 06:18pm
Thanks for sharing! It makes me crave for a visit to Pakistan.
Irfan Khan Feb 24, 2017 07:06pm
Wow. Much beautiful than Malaysian beaches and islands. Love to visit this island soon.
SALIM MANDVAWALA Feb 24, 2017 07:34pm
Masha Allah kiya khubsurat nazaray hain.Hamaray mulk ko Allah nay buhat nawaza hai .Jazakallah. Salim Mandvawala.
Abdullah nadeem Gujrat Feb 25, 2017 06:41am
Pakistan very beautiful country
Abdullah nadeem Gujrat Feb 25, 2017 06:50am
Pakistan very beautiful country
Azhar Iqbal Feb 25, 2017 08:11am
Amazing . I hope Pakistan will make a concerted efforto save this natural treasure.
Tahir Mehmood Feb 25, 2017 10:30am
boht he peyare manazir dekahy gae really great island Allah humare mulk ko taraqi atta frmae .
Rizwan Khan Feb 25, 2017 10:50am
a great article.. very beautiful and informative.. could be kept as a record in Gawadar file.
Rizwan Khan Feb 25, 2017 10:50am
A great article with wonderful picture, can be kept as record in Gawadar's undiscovered heavenly island.
سید آصف جلال Feb 25, 2017 12:14pm
بہت خوب، عمدہ بلاگ حکومت پاکستان کو چاہیئے کہ جزیرہ استولہ کو باقاعدہ سیاحتی مرکز بنایا جائے، یہ جزیرہ گوادر پورٹ سے محض 150 کلومیٹر ہی کے فاصلے ہر واقع ہے۔۔ لہذا اگر یہ سیاحتی مرکز بن جاتا ہے تو اس سے لوگوں کو اہم تفریح مہیا ہوگی
Kamran Khan Feb 25, 2017 12:53pm
Very Nice Dear. You did nice Job.. Please keep it up.. Regards, Kamran Khan K.S.A...from Multan AP
عامر احمد Feb 25, 2017 02:12pm
بہت ہی خوبصورت جگہ ہے
sahi bath Feb 25, 2017 06:52pm
nice yar
sohrab khan Feb 25, 2017 08:53pm
nice information you shared with viewers. i never heard about this lake before. excellent bro.
sohrab khan Feb 25, 2017 08:55pm
very nice and informative article. i never heard about this article before this.
rana allauddin Feb 26, 2017 10:33am
it to good i love pakistan and also thx you for nice pics and info to thx
Muhammad ASIF Feb 27, 2017 08:57am
Wonderful
Shahid hamid Feb 27, 2017 10:57am
Masha'Allah. We need to explore our country as Allah pak gave us most beautiful land..
جاوید اقبال Feb 27, 2017 04:36pm
So much beauty in Pakistan, yet to explore by many.
saif ullah Feb 27, 2017 07:33pm
very beautiful island in pakista.
saif ullah Feb 27, 2017 07:33pm
very beautiful island in pakista.
waheed murad Feb 27, 2017 08:00pm
great
NB Feb 27, 2017 09:05pm
Excellent...
الیاس انصاری Feb 27, 2017 09:49pm
یہ واقعی بہت زبردست ہے
Jamshed Khan Feb 28, 2017 11:09am
انتہائ شاندار
Asif Feb 28, 2017 03:28pm
Love Pakistan!
mujahid Feb 28, 2017 11:09pm
bohat hi khubsurat,kia ye pakistan ka hi elaqa hai
mujahid Feb 28, 2017 11:12pm
@Hidayat Ullah Khattak
RaNA SAEED AHMED Mar 01, 2017 12:15am
Excellent share.. you did really wonderful job ! Keep it up
syed Waqar hasan Mar 01, 2017 09:56am
Pakistan probably have everything except honest leadership. I love every part of this beautiful land especially Northern Areas where I have spent most of my time but I feel that I have missed coastal areas of Baluchistan which are still unexplored. After reading this article I have planned to spend at least three days on this beautiful piece of land. Thank you Abbas for introducing me such a beautiful place. Pakistan Zindabad
nadeem ahmed Mar 01, 2017 11:57am
beautiful Baluch/Pak-istan, how much cost of fare service for one day?
tanveer Ahmad Mar 03, 2017 12:09am
Thanks a lot make us aware from such beautiful places of Pakistan.
AZHAR HUSSAIN JAFFERY Mar 03, 2017 10:41am
GREAT JOURNEY GREAT ARTICLE AND PHOTOS TOO. THANKS TO ALLAH AND CONGRATULATION FOR DEAR ABBAS TOOR.
Khalid bashir Sep 08, 2017 01:42pm
It was wonderful reading this article If u have written any book just tell me the name