• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بھارت : کوئلے کی کان میں حادثہ، 10مزدور ہلاک

شائع December 30, 2016
حادثے کے مقام پر سیکڑوں کی تعداد میں ریسکیو اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں—فوٹو: اے ایف پی
حادثے کے مقام پر سیکڑوں کی تعداد میں ریسکیو اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں—فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی: ہندوستان کے مشرقی ریاست جھار کھنڈ میں کوئلے کی کان کا بڑا حصہ بیٹھ جانے سے اس میں کام کرنے والے 10 مزدور ہلاک ہوگئے جب کہ کان کے ملبے میں کم از کم 13 مزدوروں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

رپورٹس کے مطابق ریاست جھاڑکنڈ کے ضلع گوڈا میں کوئلے کی کان میں ہونے والے اس اچانک حادثے میں کم از کم 23 کان کن ملبے تلے گئے، جن میں 10 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی۔

گوڈا پولیس چیف ہر لال چوہان کا بتانا تھا کہ 10 مزدوروں کی لاشیں نکالی جاچکی ہیں، جبکہ اب بھی 13 افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

پولیس کے مطابق حادثے کے بعد امدادی کارکن فوری طور پر سرگرمیوں مصروف ہوگئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملبے میں مزید 50 مزدوروں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے، تاہم پولیس چیف کے مطابق اب تک ملبے تلے موجود مزدوروں کی حتمی تعداد کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔

انتظامیہ کی جانب سے وفاقی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے 200 ریسکیو اہلکار حادثے کے مقام پر روانہ کیے گئے۔

جھاڑکھنڈ میں موجود اس کان کو حکومتی کمپنی چلا رہی تھی جس کے سینئر افسر نلادری رائے ہیں۔

نلادری رائے کے مطابق کان کا 250 میٹر وسیع حصہ بیٹھ چکا ہے اور فوری طور پر اس کی کوئی وجہ بتائی نہیں جاسکتی۔

کان میں کام کرنے والے تمام مزدوروں کو نجی کنٹریکٹر کے ذریعے کام پر رکھا گیا تھا ۔

قبل ازیں جھاڑکھنڈ کے ضلع دھن باد میں بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ سامنے آیا، جس میں 4 مزدوروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

کان کے حکام کے مطابق مزدور اس وقت ملبے کی زد میں آئے جب پٹکی بلی ہاری کوئلے کی کان کی چھی اچانک ان پر گر پڑی، زخمی ہونے والے چار مزدوروں میں سے 2 کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ جھاڑ کھنڈ بھارت کا معدنیات سے بھرپور علاقہ قرار دیا جاتا، ہے جہاں ملکی کوئلے کا ذخائر کا 29 فیصد حصہ موجود ہے، تاہم یہ بھارت کی غریب ترین ریاست ہے جسے ماؤ افراد کی شورش کا سامنا ہے اور علیحدگی کی تحریک طویل عرصے سے چلائی جا رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024