• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کریم کا کراچی، لاہور میں ’تیز‘ رکشہ سروس کا آغاز

شائع December 26, 2016

اکنامی، بزنس اور وائی فائی کار کی کامیابی کے بعد کریم نے ’تیز‘ کے نام سے رکشہ سروس کا بھی آغاز کردیا۔

کریم نے ابتدائی طور پر اس سروس کا آغاز کراچی اور لاہور میں کیا ہے اور فی الحال ’تیز‘ دونوں شہروں کے محدود یوزرز کو بنیادی ریٹ 60 روپے اور 75 روپے کے کم سے کم کرائے میں دستیاب ہوگا۔

کریم کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اس منصوبے کو وسیع کریں گے اور مستقبل میں یہ سروس مزید کئی شہروں میں متعارف کرائی جائے گی۔

کریم پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) جنید اقبال نے کہا کہ ’پاکستان کی شہری آبادی میں ٹرانسپورٹ کے لیے رکشے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، لیکن کوئی نظام نہ ہونے کے باعث یہ انتہائی غیر موثر ثابت ہورہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے مزید 5 شہروں میں کریم سروس کا آغاز

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم رکشوں کا پائلٹ پروجیکٹ لارہے ہیں تاکہ دیکھا جاسکے کہ ہماری ٹیکنالوجی رکشہ ڈرائیورز کی آمدنی میں کس حد تک مددگار ثابت ہوتی ہے جبکہ مسافروں کو اس سے کس حد تک سہولت میسر آتی ہے۔‘

موبائل ایپ کے ذریعے ملک میں پہلی کار بُکنگ سروس لانے والی کریم اس سروس سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کرسکے گی اور لوگ کسی بھی وقت باآسانی سفر کرسکیں گے۔

کریم انتظامیہ نے مزید کہا کہ وہ اپنی سہولت کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، تیز رکشہ سروس کے لیے بھی تمام کریم کیپٹنز کا پس منظر چیک کیا جائے گا اور ان کی کسٹمر سروس ٹریننگ کی جائے گی جبکہ روڈ پر لانے سے قبل تمام رکشوں کا بھی پوری طرح معائنہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کریم کی 'شادی سروس' سے پریشانیاں دور

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل کریم نے شادیوں کے لیے مخصوص سروس کا بھی آغاز کیا تھا۔

کریم کے مطابق، 'شادیوں کے سیزن کے دوران، ڈانس پارٹیز سے لے کر مرکزی تقریب تک کریم ہر چیز کا اُس وقت تک خیال رکھے گی، جب تک آپ کے مہمان موقع پر پہنچ نہ جائیں'۔

مزید کہا گیا کہ 'ہمارے کیپٹن (ڈرائیورز) آپ کی ہر ضرورت کا خیال رکھیں گے اور ساتھ ہی کسی بھی تبدیلی یا دیگر مسئلے کی صورت میں ہمارا اسٹاف آپ کی مدد اور رہنمائی کرے گا'۔

یہ خبر پہلے پرو پاکستانی پر شائع ہوئی جسے اجازت سے دوبارہ شائع کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024