زندگی کو بہتر بنائیں ان 22 مثبت تبدیلیوں کے ساتھ
کیا آپ صحت مند اور خوش باش زندگی چاہتے ہیں؟ لیکن وہ مقولہ تو آپ نے سنا ہی ہوگا کہ صحت ہی وہ دولت ہے جس کے بغیر زندگی میں خوشی کا تصور ممکن ہی نہیں۔
تو خود سے کوئی ایسے عہد نہ کریں جنھیں آپ پورا کر ہی نہیں سکتے بلکہ بس اپنے طرز زندگی میں چند چھوٹی تبدیلیاں لاکر آپ اپنی صحت اور مزاج کو بہتر بنا کر فٹ زندگی کا مزہ لوٹ سکتے ہیں۔
میٹھے کی جگہ پھلوں کا استعمال
میٹھی اشیاءاکثر پراسیس چینی سے بنی ہوتی ہیں جو کہ جسم کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے، اس کے مقابلے میں پھل میٹھے ضرور ہوتے ہیں مگر یہ قدرتی مٹھاس ہوتی ہے جس کا اعتدال میں استعمال جسم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ پھل فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو مٹھاس کو سست روی سے ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
خریداری پیٹ بھرنے کے بعد کریں
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق جو لوگ بازار میں سودا سلف خریدنے سے قبل گھر سے کھا کر نکلتے ہیں وہ جسم کے لیے نقصان دہ غذاﺅں کی خریداری کم کرتے ہیں، جس کی ممکنہ وجہ یہ ہوتی ہے کہ بھوک انہیں جلد بازی میں خریداری کے لیے نہیں اکساتی۔
گھر کے کھانے کو ترجیح
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ریسٹورنٹس کے مقابلے میں گھر کا کھانا زیادہ صحت بخش ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن بڑھنے کا امکان بھی ہوتا ہے اور مالی لحاظ سے بھی بچت ہوتی ہے۔
دودھ کے بغیر چائے یا کافی
چائے ہو یا کافی ان کا معتدل استعمال فائدہ مند ہوتا ہے، تاہم دودھ اور چینی کے بغیر ان گرم مشروبات کا استعمال صحت کے لیے فوائد کا باعث بنتا ہے، دودھ اور چینی کو ملانے سے ان کے فوائد کافی حد تک کم ہوجاتے ہیں۔
کھڑے رہنے کی عادت اپنا کر
کرسی سے چپکے رہنا آپ کے پٹھوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے جسم میں دوران خون کی گردش متاثر اور جسمانی ورم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ طویل المدتی بنیادوں پر بات کی جائے تو یہ طرز زندگی موٹاپے کا شکار تو بناتا ہی ہے اس کے ساتھ ساتھ امراض قلب اور ذیابیطس جیسی جان لیوا بیماریاں بھی جسم کا حصہ بن جاتی ہیں اور کینسر کی مختلف اقسام بھی آپ کو دبوچ سکتی ہیں۔
گھر سے باہر نکلنا
گھروں اور دفاتر سے کچھ دیر کے لیے باہر نکلنا مزاج کو خوشگوار بنانے اور تخلیقی سوچ کو جلا دینے کا تیز رفتار طریقہ ہے۔ گھر سے چہل قدمی کو معمول بنالینے سے نہ صرف یادداشت مضبوط ہوتی ہے بلکہ اس سے خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال
آپ نے اس بارے میں پہلے بھی سنا ہوگا مگر جسم میں پانی کی مناسب مقدار کے فوائد بہت زیادہ ہوتے ہیں، جسمانی سیال کا توازن برقرار رہنے سے زیادہ توانائی کے حصول تک، کچھ ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ہر کھانے سے قبل پانی پینے کی عادت موٹاپے سے نجات میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
لفٹ کی جگہ سیڑھیوں کا استعمال
اپنے دفاتر یا اپارٹمنٹس کی بلڈنگ کی لفٹ میں ہجوم کا حصہ بننے کی بجائے سیڑھیوں کا راستہ اپنائیں جو کہ ایک ورزش سے کم نہیں۔ سیڑھیاں چڑھنے کا دورانیہ چاہے چند منٹ ہی کیوں نہ ہو اس سے جسم کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کچھ منٹ کی یہ ورزش پورا دن جسم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے اور اس سے انہیں وہ فوائد بھی حاصل ہوجاتے ہیں جو لوگ عام طور پر روزانہ آدھے گھنٹے تک ورزش کرکے حاصل کرتے ہیں۔
کمپیوٹر اسکرین سے کچھ دیر کی دوری
کمپیوٹرز، اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ کی اسکرینوں کو ہر وقت گھورتے رہنا آنکھوں کی نمی کو خشک کرنے کا باعث بن جاتا ہے اور لوگ آنکھوں کے مختلف امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کمپیوٹر یا ٹیبلیٹ کو دیکھتے ہوئے ہم نہ صرف بہت کم پلکیں جھپکا رہے ہوتے ہیں بلکہ ہماری آنکھیں بھی زیادہ پھیلی ہوئی ہوتی ہیں جس سے نمی بہت تیزی سے خشکی کا شکار ہوجاتی ہے۔
تیز چہل قدمی
تیز چہل قدمی نہ صرف منزل تک جلد پہنچنے میں مدد دیتی ہے، بلکہ ایک تحقیق کے مطابق سست روی سے چلنے والے افراد میں مختلف امراض کا خطرہ تیز چہل قدمی کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
دانت صاف کرتے ہوئے ایک ٹانگ پر کھڑے ہونا
یہ ایک آسان سرگرمی ہے جو کہ جسمانی توازن بہتر کرنے میں مدد دیتی ہے، جو کہ صحت کے لیے بہت ضروری ہے خاص طور پر جب کوئی شخص درمیانی عمر یا بڑھاپے میں داخل ہوتا ہے۔
ہاتھوں کو دھونا
اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھونا جراثیموں سے نجات اور بیکٹریا کے پھیلاﺅ کو روکنے کا آسان طریقہ ہے، جو کہ انفیکشن سے تحفظ کے لیے موثر ترین طریقہ ہے۔
کولڈ ڈرنکس سے دوری
انسانی دماغ ہمیشہ سے ہی مٹھاس کا دیوانہ رہا ہے مگر ماضی میں کبھی ہمارے آباء و اجداد کو بہت زیادہ چینی اور کیلوریز سے بھرپور کولڈ ڈرنکس جیسی چیز نہیں ملی تھی۔ اس کا بہت زیادہ استعمال موٹاپے کا شکار کرتا ہے جبکہ اس سے پیدا ہونے والا کیمیائی ردعمل دماغ کو بتاتا ہے کہ ہم کچھ اچھا کر رہے ہیں حالانکہ ایسا ہوتا نہیں، اس کے نتیجے میں چینی کا استعمال ایک عادت بن جاتی ہے جسے ترک کرنا ناممکن سا ہوجاتا ہے جو ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور فالج وغیرہ کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
سن گلاسز کا استعمال
سن گلاسز صرف فیشن کا اظہار نہیں بلکہ یہ آنکھوں کو سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں سے تحفظ دیتی ہے، گھر سے باہر نکلتے ہوئے خاص طور پر موسم گرما کے دوران ان کا ضرور استعمال کریں۔
پودوں کو گھر کا حصہ بنانا
کچھ پھول اپنے رہائشی کمرے میں لائیں یا اپنی میز پر کوئی پودا رکھ دیں۔ آپ کے گھر یا دفتر میں سبزے کی یہ معمولی سی جھلک مزاج کو خوشگوار بنانے کے ساتھ جذباتی طور پر مستحکم شخصیت بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ پودے گھر کی چاردیواری میں موجود مضر صحت آلودگی کو بھی جذب کرلیتے ہیں جو گلے کے راستے آپ کے پھیپھڑے میں جاکر تباہ کن اثرات کا سبب بن سکتی ہے۔
کھڑکی کے قریب رہنا
کھڑکی کے قریب باہر کا نظارہ کرنے کے ساتھ ساتھ یہ عادت آپ کے مزاج کو بھی خوشگوار بناتی ہے اور دن بھر دماغ کو چوکس رکھنے اور رات کو جلد سونے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ قدرتی روشنی میں رہنے سے خاص طور پر دن کے آغاز میں، جسم کی اندرونی گھڑی کو درست طریقے سے کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔ جن افراد کے دفاتر کھڑکیوں سے محروم ہوتے ہیں انہیں رات کو سونے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے اور وہ اوسطاً ہر ماہ پندرہ گھنٹے کی نیند سے محروم رہتے ہیں۔
مطالعہ
اپنے علم میں اضافہ، تناﺅ میں کمی اور انٹرنیٹ سے دوری جیسے فوائد آپ ایک کتاب کھول کر حاصل کرسکتے ہیں، ایک تحقیق کے مطابق کسی کے بارے میں پڑھنا خاص طور پر متاثر کن تجربے کا مطالعہ لوگوں کو زیادہ مطمئن، تناﺅ سے محفوظ اور رضاکارانہ کاموں کے لیے تیار کرتا ہے۔
فون بند کرنا
سونے سے کچھ دیر پہلے اسمارٹ فون یا کسی بھی قسم کے فون یا ڈیوائس کے استعمال سے گریز ایک اچھا خیال ہے، کیونکہ ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی جسم کی سونے کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتی ہے۔
رشتوں کو ترجیح دینا
ہاورڈ یونیورسٹی کی 75 سال تک جاری رہنے والی ایک تحقیق کے مطابق اپنے پیاروں کے قریب ہونا خوش باش اور صحت مند زندگیوں کی کنجی ہے، سماجی رابطوں سے دوری صحت کے لیے تمباکو نوشی جتنا بڑا خطرہ ثابت ہوتا ہے۔
ایک وقت پر سونے کو معمول بنانا
جب تعطیلات اور ہفتے کے عام دنوں میں سونے کے اوقات مختلف ہوں تو اس سے جسم کے اندر منفی تبدیلیاں آتی ہیں جنھیں سوشل جیٹ لیگ کہا جاتا ہے جس کے نتجے میں جسم کا نیند کا قدرتی شیڈول متاثر ہوتا ہے اور نیند متاثر ہونے متعدد امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
گوشت کا معتدل استعمال
گوشت کو مکمل طور پر غذا سے نکال دینا بھی انتہاپسندانہ اقدام ہوگا بس کوشش یہ ہونی چاہیئے کہ اس کا استعمال کم ہو۔ کم گوشت کا استعمال زندگی کی مدت میں اضافہ کردیتا ہے اور متعدد خطرناک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ ٹو، موٹاپے، میٹابولک سنڈروم، فشار خون اور کینسر وغیرہ سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
شکر گزاری کا اظہار
سننے میں عجیب تو لگے گا مگر چھوٹی چھوٹی باتوں پر شکر کا تحریری اظہار کسی بھی فرد کے مزاج اور رشتوں پر حقیقی اور دیرپا مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ حالیہ تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہفتہ وار شکرگزاری کا تحریر کی صورت میں اظہار انسان کے اندر امید کی کرن جگاتا ہے اور زندگی پر اطمینان بڑھاتا ہے۔
تبصرے (8) بند ہیں