• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

ایران کے شیل کے ساتھ تیل و گیس کے معاہدے

شائع December 8, 2016

تہران: ایران نے اپنی تیل و گیس کی پیداوار میں اضافے کے لیے تیل و گیس درآمد کرنے والی کمپنی شیل کے ساتھ ابتدائی معاہدے پر دستخط کرلیے۔

معاہدے سے شیل کے لیے ایران کی جنوبی آزادیگان اور یاداواران آئل فیلڈز اور خلیج میں واقع کش آئی لینڈ میں ایک آف شور گیس فیلڈ تک جانے کے راستے کھلیں گے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے شیل کمپنی کے نائب صدر ہینس نج کیمپ نے بتایا کہ معاہدے سے اینگلو ڈچ کمپنی کے لیے ایران میں کاروبار کے لیے نئے باب کی شروعات ہوگی۔

شیل کمپنی کے نائب صدر نے کہا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ توانائی کے حوالے سے دباؤ میں ہے اور ایران کی واپسی سے نہ صرف دنیا میں توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی بلکہ ایران کی معاشی ترقی کے لیے بھی راہ ہموار ہوگی۔

خیال رہے کہ ایرانی حکام نے اس معاہدے سے قبل کہا تھا کہ اس میں فرانسیسی کمپنی ٹوٹل بھی حصہ لے رہی ہے، مگر اب حکام نے اس معاملے پر کوئی بھی بات کرنے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: چاہ بہار، گوادر پورٹ کی حریف نہیں: ایران

ایرانی عہدیداروں کے اندازوں کے مطابق اس معاہدے کے ذریعے صرف جنوبی آزادیگان کے منصوبے سے 10 ملین امریکی ڈالر کی کمائی ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ ایرانی حکومت کی جانب سے رواں برس اکتوبر میں عالمی کاروباری اداروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ٹینڈرز جاری کیے جانے کے وقت کچھ تنازعات سامنے آئے تھے۔

ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا تھا کہ یہ ایرانی اداروں کے لیے ذلت کا مقام ہوگا کہ ان کو اس معاہدے کے تحت غیر ملکی اداروں کے تابع کیا جائے۔

تاہم دوسری جانب ایران کی وزارت پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ ملکی توانائی کی صنعت کے لیے اہم ہے۔

واضح رہے کہ فرانس کی کمپنی ٹوٹل نے گزشتہ ماہ ایران کے ساتھ 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کا ابتدائی معاہدہ کیا تھا جس کے تحت جنوبی پارس میں آف شور گیس فیلڈ کی تعمیر کی جائے گی۔

رواں برس جنوری میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کے تحت پابندیاں ہٹ جانے کے بعد یہ ایران کا پہلا عالمی معاہدہ تھا۔


یہ خبر 8 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 7 جنوری 2025
کارٹون : 6 جنوری 2025