کوئٹہ میں فائرنگ سے 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
کوئٹہ کے علاقے فاطمہ جناح روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مسلح دہشت گروں نے فاطمہ جناح روڈ پر سیکیورٹی اہلکاروں پر فائر کھول دیا۔
فائرنگ کے نتیجے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے 2 اہلکار اور پولیس کانسٹیبل موقع پر ہی ہلاک ہوگئے، جبکہ ایف سی کا تیسرا اہلکار ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے میں قریب سے گزرنے والا ایک راہگیر بھی زخمی ہوا، جبکہ حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔
زخمی شخص کو فوری طور پر علاج کے لیے کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں فائرنگ، 3 ایف سی اہلکار جاں بحق
واقعے کے بعد پولیس و ایف سی کے سینئر افسران جائے وقوع پر پہنچے، جس کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
ابتدائی طور پر فائرنگ کی اصل وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں، تاہم پولیس کے سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ بظاہر واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں متعدد کالعدم گروپ اور علیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں فورسز کے خلاف مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں، ان کارروائیوں میں سیکڑوں لیویز، ایف سی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
صوبے کی انتظامیہ نے ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشنز اور کارروائیوں کا آغاز کررکھا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں کی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جاچکا ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: فائرنگ کے مختلف واقعات میں 3 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
یہ بھی یاد رہے کہ صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' ملوث ہے۔
گذشتہ ماہ بھی کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایف سی کے 3 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: فورسز کے قافلے پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک
قبل ازیں 5 ستمبر کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 2 مختلف واقعات میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اس سے قبل رواں برس 26 اگست کو کوئٹہ کے سریاب روڈ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔