لاڑکانہ کے نجی کیڈٹ کالج میں طالب علم تشدد سے معذور
کراچی: پاکستانی کے تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی جانب سے بچوں پر بدترین تشدد کا سلسلہ جاری ہے اور سندھ میں پیش آنے والے حالیہ ایک واقعے میں نجی کیڈٹ کالج کا طالب علم استاد کے بدترین تشدد سے ہمیشہ کیلئے معذور ہوگیا۔
ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں قائم نجی کیڈٹ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے آٹھویں جماعت کے طالب علم کو استاد نے مبینہ طور پر اس بے دردی سے مارا کہ وہ دماغی طور پر معذور ہوگیا۔
متاثرہ بچے کے والد کے مطابق ان کا بیٹا محمد احمد حسین چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے اور اس کو خود بھی معلوم نہیں کہ اس کے استاد نے اس پر وحشیانہ تشدد کیوں کیا، جس سے وہ معذور ہوگیا۔
انھوں نے بتایا کہ وہ ہونہار طالب علم ہے اور امتحانات میں بہترین نمبر لے کر پاس ہوتا رہا ہے، انھوں نے کہا کہ استاد کی جانب سے ان کے ہونہار بچے پر تشدد کی وجہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
انھوں نے بتایا کہ بیٹے کی یہ حالت دیکھ کر گھر میں کہرام مچا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نجی کیڈٹ کالج کے ایک استاد نے محمد احمد حسین کو اس بری طرح سے مارا پیٹا کہ اس کا جسم سوج گیا اور سر پر چوٹیں آنے کی وجہ سے دماغ کو آکسیجن کی سپلائی بند ہوگئی، جس کی وجہ سے ہنستا مسکراتا احمد حسین دماغی طور پر معذور ہوگیا۔
مذکورہ واقعے کے بعد نہ تو محمد احمد حسین اب چل سکتا ہے نہ ہی بات چیت کرسکتا ہے۔
متاثرہ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ کراچی کے ایک معروف ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس کے علاج کیلئے اپنی سی کوششیں کرکے دیکھ لی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا علاج صرف امریکہ میں ممکن ہے۔
وزیراعلٰی سندھ نے طالب علم پر مبینہ تشدد کا نوٹس لے لیا
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے لاڑکانہ کے نجی کیڈٹ کالج کے طالبعلم پر مبینہ تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس پر تشدد ثابت ہوا تو ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کو معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا اور ہدایات جاری کیں کہ طالب علم کے علاج کا بندوبست کیا جائے۔
وزیراعلی سندھ نے ہدایت کی ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کرکے جلد رپورٹ دی جائے۔
اس کے علاوہ مراد علی شاہ نے صوبائی سیکریٹری تعلیم سے بھی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور ساتھ ہی سیکریٹری صحت کو طالب علم کو دیکھ کر پاکستان یا امریکا میں علاج کرانے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
تبصرے (1) بند ہیں