• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:27pm

کراچی: زیر حراست مشتبہ ملزم پراسرار طور پر ہلاک

شائع November 18, 2016

کراچی کے علاقے کورنگی سے حراست میں لیا گیا مشتبہ ملزم پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے زیر حراست پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ گرفتار مشتبہ شخص نے سول لائنز عمارت کی دوسری منزل سے چھلانگ لگادی جس کے نتیجے میں اسے کئی زخم آئے، جن کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گیا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سی ٹی ڈی نوید خواجہ نے کہا کہ ’شعبہ انسداد دہشت گردی کی ٹیم نے ڈیرہ غازی خان پولیس کی اطلاع پر کورنگی کے علاقے میں ٹارگٹڈ کارروائی کرتے ہوئے 46 سالہ عبد الحمید کو گرفتار کیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سی ٹی ڈی ٹیم عبد الحمید کو سول لائنز میں اپنے دفتر لے کر آئی اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں اس کے خلاف مقدمہ درج کیا، جو کارروائی کے دوران اس کے قبضے سے برآمد کیا گیا تھا۔‘

یہ بھی پڑھیں: لاہور:پولیس حراست میں مبینہ تشدد سے ملزم ہلاک

نوید خواجہ نے دعویٰ کیا کہ عبد الحمید مختلف جرائم کے تحت 9 مقدمات میں مطلوب تھا اور اسے ڈیرہ غازی خان کی مقامی عدالتوں کی جانب سے قتل کے دو مقدمات میں مفرور قرار دیا گیا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’جمعہ کی صبح عبد الحمید سی ٹی ڈی دفتر کی دوسری منزل پر واقع بیت الخلا گیا، باہر آنے کے بعد اس نے پولیس کانسٹیبل کو دھکا دے کر عمارت کی دوسری منزل سے چھلانگ لگادی۔‘

پولیس نے ڈان کو مزید بتایا کہ مشتبہ ملزم کو اونچائی سے چھلانگ لگانے کے باعث شدید چوٹیں آئیں، جس کے باعث اسے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

تاہم ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر کلیم شیخ نے انکشاف کیا کہ عبد الحمید ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ چکا تھا۔

مزید پڑھیں: ریپ کا ’عادی مجرم‘ پولیس حراست میں ہلاک

انہوں نے کہا کہ ’چونکہ ملزم کی ہلاکت زیر حراست ہوئی اس لیے متعلقہ مجسٹریٹ کو اس کے پوسٹ مارٹم کے لیے مطلع کیا گیا، تاکہ ہلاکت کی اصل وجاہات معلوم کی جاسکیں۔‘

ایس ایس پی خواجہ نے ڈان کو بتایا کہ ’واقعے کی محکمانہ انکوائری شروع کردی گئی ہے، جبکہ مجسٹریٹ کی جانب سے اس کی عدالتی تحقیقات کے بھی امکانات ہیں۔‘

واضح رہے کہ پولیس کی زیر حرست ملزم کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔

اسے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں زیر حراست ملزمان کی ہلاکتوں کے واقعات پیش آچکے ہیں، جن میں ملزمان پر تشدد بڑی وجہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 نومبر 2024
کارٹون : 15 نومبر 2024